منصوبہ کے مطابق مواضعات کی ترقی کیلئے اقدامات کئے جائیں : کے ایشور

   

Ferty9 Clinic

ہریتا ہارم ، پلے پرگتی، منصوبہ بند کاشت،دھان کی خریداری جیسے امور پر عہدیداروں کے ہمراہ ریاستی وزیر کا جائزہ اجلاس

پداپلی۔ریاستی وزیر بہبود کپولا ایشور نے کہا کہ منصوبہ کے مطابق مواضعات کی ترقی کے لئے حکومت موثر اقدامات کررہی ہے۔ ہریتا ہارم ‘ پلے پرگتی ‘ منصوبہ بند کاشت’ دھان کی خریداری جیسے امور پر ریاستی وزیر بہبود نے بروز ہفتہ مقامی آریا وائشیابھون پداپلی میں عہدیداروں اور عوامی نمائندوں کے ہمراہ جائزہ اجلاس منعقد کیا۔اس اجلاس میں وزیر موصوف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ آندھراپردیش میں جہاں گذشتہ 60 سالوں میں 40 لاکھ پودے لگائے گئے ہیں وہیں تلنگانہ ریاست کے قیام کے بعد صرف 6 سال میں 150 کروڑ پودوں کی افزائش کی گئی۔ مواضعات اور بلدیات میں لگائے گئے پودوں کی حفاظت کو وزیر اعلیٰ نے قانون میں شامل کیا ہے۔ مقامی عوامی نمائندوں اور عہدیداروں کو آپسی ہم آہنگی سے کام کرتے ہوئے کم از کم 75 فیصد پودوں کی حفاظت کرنے کی ہدایت دی۔ عہدیداروں نے تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ پداپلی ضلع میں گذشتہ سال اوینیو ‘ کمیونٹی’ حکومتی اداروں میں لگائے پودوں میں 90.55 فیصد پودوں کی حفاظت کی گئی ہے۔ ضلع کلکٹر نے کہا کہ جاریہ سال وزیر اعلیٰ کے احکامات کے مطابق 25 جون سے ہریتا ہارم پروگرام کا آغاز کیا جارہا ہے۔ 64 لاکھ ‘ 60 ہزار ‘ 800 پودے مختلف محکمہ جات کے ذریعہ اور 8 لاکھ 50 ہزار پودے سنگرینی ‘ این ٹی پی سی جیسے اداروں کے تعاون سے لگانے کے تحت لائحہ عمل تیار کیا گیا ہے۔مِیاواکی طریقہ کار سے ہر بلدیہ میں شجر کاری کے لئے جگہ کا انتخاب کیا گیا ہے’ سنگرینی حدود کے 3 علاقوں میں ‘ این ٹی پی سی ‘ آرایف سی ایل حدود کے ایک علاقے میں میاواکی طریقہ کار استعمال کرتے ہوئے پودوں کی افزائش کی جارہی ہے۔ ضلع کے تمام مواضعات میں جملہ 500 ایکر اراضی میں بندروں کے لئے درخت لگائے جارہے ہیں۔ نئے پنچایت راج قانون کے مطابق ہر موضع اور بلدیہ میں نرسری کا قیام عمل میں لانے’ ساتھ ہی بجٹ سے 10 فیصد گرین بجٹ مختص کرنے’ اور اس بجٹ کا استعمال کرتے ہوئے پودوں کی حفاظت کے لئے درکار پانی کی سربراہی ‘ ٹری گارڈ کا انتظام کرنے کی وزیر موصوف نے عہدیداروں کو ہدایت دی۔ انھوں نے کہا کہ ضامن روزگار کاموں کے تحت پداپلی ضلع میں عمل پیرا ایس آر ایس پی’ آبپاشی کنالوں کی مرمت ‘ کچرے کی نکاسی کے کاموں میں اچھی پیشرفت پر وزیر اعلیٰ نے ستائش کی۔ جون کے اواخر تک آبی فراہمی کے کاموں کو مکمل کرنے کی وزیر موصوف نے عہدیداروں کو ہدایت دی۔ عہدیداروں نے بتایا کہ ضلع کے 4 5 کلسٹروں میں کسانوں کے لئے پلاٹ فارم کے قیام کے لئے اراضی کی نشاندہی کی گئی ہے۔ 275829 ایکر اراضی میں موسم برسات کی فصل کے لئے لائحہ عمل تیار کیا گیا ہے۔ 192651 ایکر میں دھان ‘ 81172 ایکر میں کپاس ‘ 1337 ایکر میں دالوں کی کاشت کی جارہی ہے۔ ضلع میں سرمایہ کاری کے لئے 131149کسانوں کی شناخت کی گئی ہے۔ نقلی تخم فروخت کرنے والوں پر سخت کاروائی کرنے’ حکومت کی جانب سے ملحقہ ڈیلروں سے ہی کسانوں کو تخم خریدنے ‘ اور تمام کسانوں کو ریتو بندھو رقم سے مستفید ہونے کے تحت اقدامات کرنے کی عہدیداروں کو وزیر موصوف نے ہدایت دی۔ضلع کلکٹر سِکتا پٹنائک’ ایڈیشنل کلکٹر لکشمی نارائنا’ پداپلی ایم.ایل داسری منوہر ریڈی’ زیڈ پی چیرمین پوٹا مدھو’ راماگنڈم ایم ایل اے کوروکنٹی چندر ‘ راماگنڈم مئیر انیل کمار’ پداپلی میونسپل چیر پرسن ممتا ریڈی’ منتھنی میونسپل چیر پرسن پوٹا شیلاجا’ سلطانہ آباد میونسپل چیر پرسن سنیتا اور متعلقہ عہدیداروں نے اس اجلاس میں شرکت کی۔