ممبئی ، 29 اگست (یو این آئی) مراٹھا ریزرویشن کے سرکردہ کارکن منوج جارنگے پاٹل نے آج صبح 9:45 بجے ممبئی کے آزاد میدان میں اپنی غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع کی اور اعلان کیا کہ جب تک حکومت مراٹھا برادری کو او بی سی زمرہ کے تحت ریزرویشن نہیں دیتی، وہ ہڑتال ختم نہیں کریں گے ۔ 43 سالہ کارکن نے ہزاروں حامیوں کے درمیان واضح کیا کہ وہ ’’چاہے گولی مار کر ہلاک کر دیے جائیں‘‘، پیچھے نہیں ہٹیں گے اور مطالبات تسلیم ہونے تک احتجاج جاری رکھیں گے ۔ بھوک ہڑتال کے آغاز کے ساتھ ہی جنوبی ممبئی کا نظام زندگی درہم برہم ہوگیا۔ ہزاروں مظاہرین زعفرانی ٹوپیاں اور جھنڈے لیے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے ، جس کے نتیجے میں شہر کی اہم شاہراہوں پر ٹریفک بری طرح متاثر ہوا۔ ایسٹرن فری وے کو مکمل طور پر بند کردیا گیا، جبکہ پریہ درشنی پارک سے نریمن پوائنٹ تک کوسٹل روڈ پر شدید ٹریفک جام کی صورتحال پیدا ہوگئی۔ ٹریفک پولیس نے صبح 6 بجے سے بڑے پیمانے پر سڑکیں بند کر رکھی ہیں، جس کے تحت سیون-پنویل ہائی وے پر آمدورفت مکمل طور پر روک دی گئی ہے ۔ سی ایس ایم ٹی کے اطراف میں مظاہرین کے دھرنے کی وجہ سے بھاری بھیڑ دیکھی گئی، جس کے سبب BEST کی بس خدمات بھی شدید طور پر متاثر رہیں۔ حکام نے تصدیق کی کہ فی الحال سی ایس ایم ٹی کے قریب کوئی متبادل راستے دستیاب نہیں ہیں۔ احتجاج کے پیش نظر آزاد میدان اور اس کے اطراف سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔ ممبئی پولیس کے 1,500 سے زائد اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، جنہیں سی آر پی ایف، آر اے ایف، سی آئی ایس ایف اور مہاراشٹر سیکورٹی فورس کی ٹیموں کی مدد حاصل ہے ۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگرچہ مظاہرین کی تعداد 20,000 سے متجاوز ہوسکتی ہے ، تاہم ایک وقت میں صرف 5,000 افراد کو ہی مقام پر رہنے کی اجازت ہوگی۔ جاری گنیش تہوار کے پیش نظر یہ حفاظتی انتظامات پولیس کے لیے مزید چیلنج بنے ہوئے ہیں۔
منوج جارنگے پاٹل نے اپنے مطالبات دہراتے ہوئے کہا کہ او بی سی زمرہ کے تحت مراٹھا برادری کے تمام افراد کو کنبی قرار دیا جائے تاکہ وہ ملازمتوں اور تعلیم میں 10 فیصد ریزرویشن کے حقدار بن سکیں۔ دوسری طرف چیف منسٹر دیویندر فڑنویس نے اس مطالبے کو غیر ضروری قرار دیا اور کہا کہ حکومت پہلے ہی مراٹھا برادری کو 10 فیصد علیحدہ کوٹہ فراہم کرچکی ہے جسے عدالتوں نے برقرار رکھا ہے ۔ تاہم جارنگے پاٹل کا موقف ہے کہ یہ علیحدہ کوٹہ قانونی جانچ میں قائم نہیں رہ سکے گا، اسی لیے او بی سی زمرہ میں کنبی سرٹیفکیٹ کی فراہمی لازمی ہے ۔