منوہرپاریکر کے بیٹے نے ضلع پنچایت کے انتخابات کو لے گوا وزیراعلیٰ کے اصرار پر کسا طنز

   

پناجی: صرف اپوزیشن اور سول سوسائٹی ہی نہیں ہے جس نے بی جے پی کی زیرقیادت مخلوط حکومت کے کورونا وائرس پھیلنے کے درمیان ضلع پنچایت انتخابات کرانے کے اصرار کی بھرپور مخالفت کی ہے۔

بلکہ سابق وزیر اعلی منوہر پاریکر کے بڑے بیٹے اتل پاریکر نے بھی موجودہ وزیر اعلی پرومود ساونت کے فیصلے پر تنقید کی ہے۔

جمعرات کی شام میں اتپال نے اتوار کو وزیر اعظم نریندر مودی کے ‘جنتا کرفیو’ کے انعقاد کے مطالبے کے باوجود انتخابات کےلیے اصرار کرنے پر ساونت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ .

ایک طنزیہ ٹویٹس کی ایک سیریز میں اتل پال پاریکر جو ریاستی بی جے پی ایگزیکٹو کے ممبر ہیں انہوں نے ملک بھر میں کورونا وائرس کے معاملات میں اضافے کے باوجود گوا حکومت پر سوال اٹھاۓ ہیں۔

جمعرات کو وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کے نشر ہونے کے کچھ دیر بعد اتپل نے ٹویٹ کیا۔

بی جے پی کے سابق وزیر اعلی کے بیٹے نے بھی اس معاملے پر سوال اٹھائے تھے کہ اگر ضلع پنچایت انتخابات کے دوران پولنگ بوتھ پر کوئی ووٹر کوویڈ 19 مثبت پایا جاتا ہے تو کون ذمہ دار ہوگا۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیاتمام ووٹروں کا چیک اپ کیا جائے گا؟ اور ان میں سے کوئی مثبت معاملہ سامنے اگیا تو کیا فوری طور پر ان کے علاج کا انتظام کیا جائے گا؟۔۔۔

مگر ساونت اپنے فیصلہ پر بضد ہیں، اور انہوں نے عوام سے مطالبہ کیا ہے کہ آپ بڑی تعداد میں نکل کر اپنے ووٹ کے حق کا استعمال کریں کرونا وائرس سے زیادہ ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا ہےکہ اتنا ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ (ریاست) الیکشن کمیشن تمام احتیاطی تدابیر اختیار کررہا ہے۔ بوتھ سطح پر سینیائٹرز کو دستیاب کردیا جائے گا اور دیگر احتیاطی تدابیر بھی کی جارہی ہیں۔ جمعرات کے روز دیر تک اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ساونت نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ تمام گوا کے رہنے والے 24 مارچ کو انتخابات میں بڑی تعداد میں حصہ لیں۔ اتفاقی طور پر گوا میں ابھی تک ایک بھی کورونا وائرس مثبت کیس کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔

ریاست کے وزیر اعلیٰ کو اس فیصلے پر سخت تنقید کا نشانہ بننا پڑتا رہا ہے اسلئے کہ لوگ اس وبائی مرض کو لے کر کافی سنجیدہ ہیں۔

ایک ماپوسا کے تاجر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ صاحب براہ کرم لوگوں کی مانگ کو سنیں، اسلئے کہ اس صورت حال میں ڈاکٹروں پر زیادہ بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔

یہ اب تک کا سب سے ظالمانہ سیاسی فیصلہ ہے! کیا یہ حکومت گوا کے لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ کھیل رہی ہے ، ”بیچلم میں مقیم ویوک منریکر نے کہا۔

50 حلقوں کے انتخابات کےلیے کل 1،237 پولنگ بوتھ آئندہ ضلع پنچایت انتخابات میں رہیں گے ، جس میں 203 امیدوار میدان میں ہیں۔ 24 مارچ کو ہونے والے انتخابات میں 8.91 لاکھ رائے دہندگان اپنے ووٹ کا استعمال کرے گی۔