پُرتشدد احتجاج میں ملوث ہونے پر ایک روپیہ بھی نہیں دیا جائے گا : چیف منسٹر
منگلورو ۔ 25 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) شہریت ترمیمی قانون کے خلاف منگلور میں احتجاج کے دوران فائرنگ میں دو افراد ہلاک ہوگئے تھے جن کا نام ایف آئی آر میں بھی شامل کیا گیا۔ چیف منسٹر کرناٹک نے بی ایس یدی یورپا نے آج کہا کہ اگر مہلوکین تشدد میں ملوث پائے گئے تو ان کے ورثا کو ایکس گریشیا کی رقم ادا نہیں کی جائے گی۔ چیف منسٹر نے اعلان کیا تھا کہ دونوں مہلوکین کے ورثاء کو فی کس 10 لاکھ روپئے ایکس گریشیا ادا کیا جائے گا۔ دونوں مہلوکین کے نام ایف آئی آر میں شامل ہونے کے بعد معاوضہ کی رقم سے متعلق حکومت کے موقف پر سوال کا جواب دیتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ انہیں ایک روپیہ بھی ادا نہیں کیا جائے گا اگر تحقیقات میں ثابت ہوتا ہیکہ دونوں مہلوکین 19 ڈسمبر کو ہوئے تشدد میں ملوث تھے۔ منگلور میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران 23 سالہ نوشین اور 39 سالہ جلیل کدرولی پولیس فائرنگ میں ہلاک ہوگئے۔ ایف آئی آر کے مطابق جلیل اور نوشین پرتشدد احتجاج میں شامل تھے اور دونوں کا نام ایف آئی آر میں شامل کیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر 77 افراد کا نام ایف آئی آر میں شامل ہے جو مبینہ طور پر پُرتشدد احتجاج میں ملوث تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ایکس گریشیاء کی رقم ادا کرنے سے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا کیونکہ اگر غلط افراد کو رقم ادا کی جاتی ہے تو یہ ناقابل معافی جرم کے برابر ہوگا۔ چیف منسٹر یدی یورپا نے دکشنا کنڑا ضلع میں سینئر عہدیداروں کے ساتھ ایک اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ قبل ازیں حکومت نے معاوضہ دینے کا اعلان کیا تھا لیکن اب اس کو زیرالتواء رکھا گیا ہے۔ چیف منسٹر یدی یورپا کل کیرالا کے دورہ سے واپس ہوئے اور رات میں سینئر عہدیداروں کے ساتھ اجلاس منعقد کرتے ہوئے کئی امور پر غوروخوض کیا گیا۔ یہ سلسلہ آج صبح بھی جاری رہا۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ انہوں پولیس کو ان افراد کی نشاندہی کرنے کی ہدایت دی ہے جو 19 ڈسمبر کو پرتشدد سرگرمیوں میں ملوث تھے اور ان کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے سخت کارروائی پر زور دیا گیا۔