منگل گری حلقہ سے چندرابابو کے فرزند لوکیش کا مقابلہ، توجہ کا مرکز

   

وجئے واڑہ 24 مارچ (یواین آئی) منگل گری اسمبلی حلقہ جہاں سے آندھراپردیش کے وزیراعلی این چندرابابونائیڈو کے فرزند لوکیش مقابلہ کر رہے ہیں، توجہ کا مرکز نہ صرف اے پی کے لئے بلکہ ملک کے لئے بن گیا ہے کیونکہ یہ حلقہ دارالحکومت کے شہر امراوتی کا حصہ ہے۔ اس حلقہ میں وائی ایس آرکانگریس پارٹی کے صدر وائی ایس جگن موہن ریڈی کا مکان، ان کا دفتر ، اداکار سے سیاستداں بنے جناسینا پارٹی کے صدر پون کلیان کی قیامگاہ ، ان کا ریاستی دفتر بھی اس حلقہ میں ہے ۔2015تک منگل گری ایک عام گاوں تھا جو چندرابابو کی جانب سے وجئے واڑہ اور گنٹور شہروں کے درمیان امراوتی سے نظم ونسق کی شروعات کے بعد آئی ٹی کا مرکز بن گیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وائی ایس آر کانگریس کے امیدوار اے راماکرشناریڈی نے 2014کے اسمبلی انتخابات میں اس حلقہ سے صرف 12ووٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔تلگودیشم کے ذرائع نے کہا کہ منگل گری ٹاون میں تیز تر ترقی ، اس کو آئی ٹی کے مرکز میں تبدیل کرنے کے ساتھ ساتھ ایمس اسپتال کی تعمیر کے پیش نظرلوکیش نے اس حلقہ سے مقابلہ کے لئے اس کا انتخاب کیا۔درحقیقت تلگودیشم کے لیڈروں نے توقع کی تھی کہ وزیراعلی کے فرزند چتور سے مقابلہ کریں گے جو نائیڈو کا آبائی ضلع ہے ۔اس حلقہ میں رائے دہندوں کی جملہ تعداد 2,53,889 ہے ۔لوکیش پہلی مرتبہ راست انتخابات میں مقابلہ کر رہے ہیں۔وہ آئی ٹی اور پنچایت راج کا وزیربنائے جانے کے بعد ایم ایل سی بنائے گئے تھے ۔منگل گری سے لوکیش کے نام کے تلگودیشم کی جانب سے اعلان کے بعد وائی ایس آرکانگریس نے موجودہ امیدوار راماکرشنا ریڈی کو تبدل کرنے کا فیصلہ کیا ۔چونکہ اس حلقہ میں بی سی طبقہ کے زائد رائے دہندے ہیں، وائی ایس آرکانگریس نے بی سی طبقہ کے لیڈروں کے ناموں پر غورکرنا شروع کیا تاہم بالاخر موجودہ رکن اسمبلی کے نام کو ہی حتمی شکل دی گئی۔لوکیش ،ریالیوں اور رائے دہندوں سے ملاقات کرتے ہوئے اپنی انتخابی مہم میں آگے ہیں۔