۔ 2008 ء کے ممبئی حملوں کے بعد کے اقدامات پر کانگریس لیڈر کے تبصرے پر بی جے پی کا ردعمل
نئی دہلی: بی جے پی نے کہا ہے کہ کانگریس کے سینئر لیڈر منیش تیواری نے قومی سلامتی کے معاملے پر اپنی ہی سابقہ کانگریس قیادت کی حکومت پر تنقید کی ہے جو کانگریس کی ناکامی کا اعتراف ہے ۔ منگل کو یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ، بی جے پی کے ترجمان گورو بھاٹیہ نے کہا کہ تیواری نے 2008 کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں کے بعد پاکستان کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر اپنی ہی پارٹی کی اس وقت کے وزیر اعظم منموہن سنگھ کی قیادت والی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے اپنی تازہ کتاب میں کہا ہے کہ حکومت نے ممبئی حملے کے بعد پاکستان کے خلاف سخت کارروائی نہ کرکے اپنی کمزوری کا مظاہرہ کیا۔انہوں نے کہا کہ کانگریس اسے کبھی قبول نہیں کرے گی لیکن ہندوستانی عوام کبھی نہیں بھولیں گے کہ کانگریس کی بے عملی نے ملک کی سلامتی کے ساتھ کس طرح کھیلا ہے ۔ بھاٹیہ نے کہاکہ26/11کے حملے کے وقت، اس وقت کے فضائیہ کے سربراہ نے اس وقت کے وزیر اعظم منموہن سنگھ سے جوابی کارروائی کی اجازت مانگی تھی جو انہیں نہیں دی گئی۔ اس وقت کی حکومت کی پالیسیاں تباہ کن تھیں۔ اسے لوگوں کی زندگیوں کی کوئی پرواہ نہیں تھی۔ کانگریس کو ایک خاندان کی فکر تھی، ملک کی نہیں۔انہوں نے کہا کہ دوسری طرف وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں حکومت ہے جس نے بالاکوٹ ایئرا سٹرائیک کو پوری چھوٹ دی اور دشمنوں کو پاکستان میں گھس کر مارا گیا۔ یہی فرق ہے دونوں حکومتوں میں۔ بھاٹیہ نے کہاکہ جب 26/11کا حملہ ہوا تو میڈیا میں یہ آیا کہ کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی ساری رات پارٹی کر رہے تھے ۔ دوسری طرف جب پلوامہ حملہ ہوا تو بالاکوٹ فضائی حملہ ہوا۔ ہم نے سرجیکل اسٹرائیک کی۔ پوری دنیا میں ہماری جیسی بہادر اور دلیر فوج نہیں ہے لیکن کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی اور ڈاکٹر سنگھ کی حکومت نے انہیں کھلا ہاتھ نہیں دیا۔قابل ذکر ہے کہ تیواری نے اپنی تازہ کتاب ’’ٹین فلیش پوائنٹس، ٹوئنٹی ایئرس‘‘میں اپنی ہی پارٹی کی سابقہ حکومت پر تنقید کی ہے اور لکھا ہے کہ ممبئی میں 26/11کے دہشت گردانہ حملے کے بعد حکومت کو پاکستان کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے تھی۔ انہوں نے لکھا کہ ایک وقت ایسا آتا ہے جب کارروائی الفاظ سے زیادہ بولتی ہے ۔