منی پور تشدد پر کل جماعتی اجلاس ‘جب وزیر اعظم ملک میں نہیں!

   

راہول گاندھی کا مرکزی حکومت پرطنز‘بہت تاخیر ہوچکی ‘ممتا بنرجی کا ردعمل

نئی دہلی :منی پور میں جاری پرتشدد واقعات کے درمیان مرکزی حکومت نے کل جماعتی اجلاس طلب کیا ہے۔ اپوزیشن پارٹیاں لگاتار مرکزی حکومت سے مطالبہ کر رہی تھیں کہ کل جماعتی میٹنگ طلب کی جانی چاہیے، لیکن یہ میٹنگ ایسے وقت میں بلائی گئی ہے جب وزیر اعظم نریندر مودی ہندوستان سے باہر ہیں۔ کانگریس قائد راہول گاندھی نے مرکز کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔دراصل مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے منی پور کے حالات پر صلاح و مشورہ کیلئے 24 جون کو دوپہر 3 بجے دہلی میں کل جماعتی میٹنگ طلب کی ہے۔ اس سلسلے میں وزارت داخلہ کی طرف سے 21 جون کو بیان جاری کیا گیا تھا۔ کل جماعتی اجلاس کے تعلق سے را ہول گاندھی نے 22 جون کو ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ 50 دنوں سے منی پور جل رہا ہے، لیکن وزیر اعظم خاموش رہے، کل جماعتی میٹنگ تب بلائی گئی جب وزیر اعظم خود ملک میں نہیں ہیں۔ صاف ہے، وزیر اعظم کے لیے یہ میٹنگ اہم نہیں ہے۔قابل ذکر ہے کہ تقریباً ایک ہفتہ قبل بھی راہول گاندھی نے منی پور کے حالات کو لے کر وزیر اعظم مودی پر حملہ کیا تھا اور ایک کل جماعتی نمائندہ وفد کو منی پور بھیجنے کا مطالبہ کیا تھا۔ 15 جون کو راہول گاندھی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ ’’بی جے پی کی نفرت والی سیاست نے منی پور کو 40 سے زیادہ دنوں تک جلائے رکھا، جس میں 100 سے زیادہ لوگ مارے گئے۔ وزیر اعظم اس معاملے میں پوری طرح خاموش ہیں۔ تشدد کے اس سلسلہ کو ختم کرنے اور امن بحالی کے لیے ریاست میں ایک کل جماعتی نمائندہ وفد بھیجا جانا چاہیے۔ آئیے اس نفرت کے بازار کو بند کریں اور منی پور میں ہر دل میں محبت کی دکان کھولیں۔دوسری طرف مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا بھی منی پور پر کل جماعتی میٹنگ کے تعلق سے بیان منظر عام پر آیا ہے۔ میڈیاکے مطابق ممتا بنرجی کا کہنا ہے کہ اب بہت تاخیر ہو چکی ہے۔ منی پور کے لوگ مصیبت میں ہیں۔ سنٹرل فورس کی موجودگی میں وزیر کا گھر جل رہا ہے۔ یہ پوری طرح ناکامی ہے۔ انھوں نے (مرکزی حکومت) میٹنگ بلائی ہے، اس لیے پارٹی کی طرف سے ڈیرک او برائن جائیں گے۔دیڑھ ماہ سے زیادہ عرصہ سے منی پور میں تشدد کا سلسلہ جاری ہے جس میں سو سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔جبکہ بڑی تعداد میں نقل مکانی پر مجبور ہوچکے ہیں۔