انسانیت شرمسار۔ ظلم و زیادتی کے علاوہ شدید بارش و سرد موسم سے بھی مشکلات ۔ ڈاکٹر پربھو کمار کا اظہار خیال
حیدرآباد 24 جولائی ( سید اسماعیل ذبیح اللہ )۔ منی پور راکھ کے ڈھیر میںتبدیل ہوگیاہے جیسے واقعات منی پور میںرونما ہورہے ہیں وہ انسانیت شرمسار کررہے ہیں‘ انسانی جان ومال کی کوئی قیمت نہیں رہی ۔ منی پور نسلی تشددکا شکار متاثرین ہندوستان کا حصہ ہیں ‘ ہم انہیںایسے حالات میںتنہا نہیںچھوڑسکتے ۔ وہ ہمارے بھائی ہیں۔ ظلم و جبر کا خاتمہ اور امن کی بحالی وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ان خیالات کااظہار ڈاکٹر پربھو کمار چلاگالی صدر انڈین میڈیکل اسوسیشن نے سیاست سے بات چیت میںکیا ۔ واضح رہے کہ منی پور میںایک ہفتہ سے زائد وقت گذرنے اور متاثرین سے تفصیلی ملاقات کے بعد ڈاکٹر پربھو کمار حیدرآباد لوٹے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ منی پور نسلی تشدد متاثرین ہمارے بھائی ہیں ‘ وہ ہندوستان کا حصہ ہیں‘ دنیا میںکسی بھی مقام اور قوم کے ساتھ ایسا ظلم ہوتا ہے تو اس کی مذمت کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ عصمت ریزی ‘ قتل وغارت گری اور جبر و ظلم منی پور میںجاری ہے جس کی روک تھام اور امن کی بحالی و بازآبادکاری کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ تشدد میںاب تک سب سے زیادہ نقصان کوکی اور ناگا برادری کا ہوا ہے ۔تاہم انہوںنے کہاکہ نقصان کوکمیونٹی میںبانٹنا نسلی تشدد کو ہوا دینے کے مترادف ہے ۔ کسی کے ساتھ بھی ظلم قابل قبول نہیں ہے ۔ ایک مہذب معاشرے کی شناخت تشدد نہیںبلکہ عدل وانصاف او رقانون کی بالادستی پر یقین ہونا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین ایک طرف تشدد کاشکار ہیں اپنی بیٹیاں‘ معصوم بچے گھر والوں کی جانیں گنواکر بے گھر ہوگئے تو دوسری طرف قدرت کا قہر بھی برپا ہو رہا ہے ۔ موسلادھار بارش اور سرد موسم میں بغیر چھت کے زندگی گذار رہے ہیں ۔ ان میں وبائی امراض کے پھیلانے کا بھی خدشہ ہے ۔ ڈاکٹر پربھو کمار نے کہا کہ ناقص انتظامات اور شیلٹرس کی عدم فراہمی کے سبب متاثرین کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ چھت سے لے کر کھانے پینے کی اشیاء او رخاص طور پر ادوایات کی ضرورت ہے ۔ رضاکارانہ تنظیمیں کام کررہی ہیں مگر متاثرین کی تعداد اتنی زیادہ ہے جنگی خطوط پر امدادی کام درکار ہیں۔ منی پور میں میتی برادری کو قبائیلی درجہ کی مانگ کے خلاف ’ قبائیلی اظہار یگانگت مارچ ‘ 4 مئی کو نکالا گیا تھا ۔ آئندہ روز سے نسلی تشدد پھوٹ پڑا۔ میتی برادری منی پور کی جملہ آبادی کا 52 فیصد حصہ ہے جبکہ کوکی او رناگا قبائیل جملہ آبادی کا 42 فیصد ہیں جو پہاڑی اضلاع میں مقیم ہیں۔ ڈاکٹر پربھو کمار نے نم آنکھوں سے منی پور واقعات کی تفصیلات بتائی اور کہاکہ ظلم و سفاکیت ‘ قتل وغارت گری‘ عصمت ریزی او رجنسی بدسلوکی کے ایسے گھنائونے واقعات پیش آرہے ہیں جو ساری انسانیت کا سر شرم سے جھک گیاہے ۔ انہوں نے بتایاکہ ان کی ٹیمیںمنی پور میںامدادی کام انجام دے رہی اور جو کوئی بھی منی پور میں امدادی کام کرنا چاہتا ہے ان کی رہنمائی کی جائے گی ۔ انفرادی یا اجتماعی طور پر امدادی کام کرنے والوں کی رہنمائی کی جائے گی ۔