مواصلاتی پابندی کا 53 واں دن، لینڈ لائن رابطے کا واحد ذریعہ

   

کشمیر میں ہزاروں لینڈ لائن کنکشنس بحال

سری نگر، 26 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) وادی کشمیر میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز پر قریب دو ماہ سے جاری پابندی کے بعد لینڈ لائن سروس ہی رابطے کا واحد ذریعہ ہے ۔لینڈ لائن سروس چونکہ وادی کے شہر و قصبہ جات تک ہی محدود ہے لہٰذا دور افتادہ دیہات کے لوگوں کو اپنوں کے ساتھ رابطہ کرنے کے لئے شہر یا نزدیکی قصبوں کا رخ کرنا پڑتا ہے جو ہڑتال کے چلتے دشوار گزار کام ہے ۔عرفان احمد نامی ایک شہری نے یو این آئی اردو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ وادی میں اب چونکہ لینڈ لائن سروس ہی رابطے کا واحد ذریعہ ہے لہٰذا دوردراز دیہات کے لوگوں کو شہر یا قصبوں کا رخ کرنا پڑرہا ہے ۔انہوں نے کہا: ‘یہاں اب لینڈ لائن سروس ہی رابطے کا واحد ذریعہ ہے لیکن یہ سروس شہر وبڑے قصبہ جات تک ہی یہاں محدود ہے لہٰذا دوردراز دیہات کے لوگوں کو شہر یا قصبوں کا رخ کرنا پڑتا ہے جو ہڑتال کے بیچ ان کے لئے مشکل بن گیا ہے ‘۔علی محمد نامی ایک دیہاتی نے کہا کہ مجھے اپنے بیٹے کے ساتھ رابطہ کرنے کے لئے بیس کلو میٹر کی مسافت پیدل طے کرنا پڑتی ہے ۔انہوں نے کہا: ‘میرا بیٹا دہلی کی ایک یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہے ، میں ایک دورافتادہ گاؤں میں رہتا ہوں جہاں لینڈ لائن سروس کا کوئی نام ونشان تک نہیں ہے لہٰذا بیٹے کے ساتھ رابطہ کرنے کے لئے مجھے نزدیکی قصبے تک پہنچنے کے لئے بیس کلومیٹر کی مسافت پیدل کرنا پڑتی ہے ‘۔غلام حسن نامی ایک شہری جس کے گھر میں لینڈ لائن سروس قائم ہے ، نے کہا کہ اب زمانہ قدیم کی طرح ایک بار پھر ہمیں لوگوں کو بلانا پڑرہا ہے کہ آپ کے لئے کسی رشتہ دار یا دوست کا فون ہے ۔انہوں نے کہا: ‘میرے گھر میں لینڈ لائن سروس ہے لہٰذا اب کے ایک بار پھر میرے گھر پر نہ صرف لوگوں کا تانتا بندھا رہتا ہے بلکہ جب کسی کو ریاست یا بیرون ریاست سے کسی رشتہ دار یا دوست کا فون آتا ہے تو ہمیں اس کو بلانا پڑتا ہے کہ آپ کے لئے کسی کا فون ہے اور پھر وہ آکر اس کے ساتھ بات کرتا ہے ‘۔غلام حسن نے مزید کہا کہ دوردراز کے لوگ بھی بیرون ریاست اپنے بچوں کے ساتھ بات کرنے کے لئے آتے ہیں جب کبھی کسی وجہ سے وہ ان کے ساتھ رابطہ نہیں کر پاتے ہیں تو دوسرے دن انہیں پھر آنا پڑتا ہے جو موجودہ حالات میں بہت ہی مشکل کام ہے ۔دریں اثنا بی ایس این ایل نے گزشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران ہزاروں کی تعداد میں لینڈ لائن کے پرانے کنکشنز بحال اور نئے کنکشن فراہم کئے ، ان میں سے سینکڑوں کنکشنز کا استعمال مجبور افراد بالخصوص غیر ریاستی مزدوروں کو لوٹنے کے لئے کیا جارہا ہے ۔خود غرض افراد نے موقع دیکھتے ہوئے بی ایس این ایل لینڈ لائن کے نئے کنکشن حاصل کئے ہیں۔ یہ کنکشن جو کہ ذاتی استعمال کے لئے حاصل کئے گئے ہیں کا استعمال کمرشل مقاصد کے لئے ہورہا ہے ۔ یہاں مجبور لوگوں بالخصوص غیر ریاستی مزدوروں کو فی منٹ کالنگ کے عوض 5 سے 20 روپے ادا کرنے پڑتے ہیں۔