مواضعات میں بنیادی سہولیات کی فراہمی میں سرعت پیدا کریں

   

پلے پرگتی’ہریتا ہارم ‘رعیتو ویدیکا کی تعمیر جیسے امور پر ضلع کلکٹر کا متعلقہ عہدیداروں کے ہمراہ جائزہ اجلاس

پداپلی۔مواضعات میں بنیادی سہولیات کی فراہمی سے متعلقہ سرگرمیوں میں سرعت پیدا کرنے اور جلد سے جلد مکمل کرنے کی پداپلی ضلع کلکٹر سِکتا پٹنائک نے متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت دی۔ پلے پرگتی ‘ ہریتا ہارم ‘ رعیتو ویدیکا کی تعمیر جیسے امور پر بروز ہفتہ ضلع کلکٹر نے متعلقہ عہدیداروں کے ہمراہ کلکٹریٹ میٹنگ ہال میں جائزہ اجلاس منعقد کیا۔ اس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حکومت کے احکامات کے بموجب ہر موضع میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ہر موضع میں ڈمپنگ یارڈ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ ضلع بھر میں منظور شدہ رعیتو ویدیکا کے تعمیری کاموں کے آغاز کے لئے اقدامات کرنے کی انھوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی۔ رعیتو ویدیکا سے متعلقہ نمونے کو وزیر اعلیٰ کے سی آر کی منظوری کے پس منظر میں ان کی تعمیری کاموں کا جلد از جلد آغاز کرنے کی ہدایت دی۔ ضلع کلکٹر نے کہا کہ 22 لاکھ روپئے لاگت سے تعمیر کئے جانے والے رعیتو ویدیکا کی تعمیر میں نریگا کے تحت کچھ حد تک فنڈز کے استعمال کے لئے متعلقہ مواضعات سے فوری قراردادیں لی جائیں۔ ضلع کے جملہ 54 کلسٹروں سے 52 کلسٹروں میں رعیتو ویدیکا کی تعمیر کے لئے درکار انتظامیہ کی اجازت لی جارہی ہے۔ ماباقی دو کلسٹروں میں رعیتو ویدیکا کی تعمیر کے لئے اراضی کی نشاندہی کرنے اور کل تک انتظامیہ کی منظوری کے لئے رپورٹ تیار کرنے کی عہدیداروں کو ہدایت دی۔ جولائی ماہ کی 10 تاریخ تک ضلع میں منظور شدہ 54 کلسٹروں میں رعیتو ویدیکا کے تعمیری کاموں کا آغاز کرنے ‘ اس ضمن میں موثر اقدامات کرنے کی کلکٹر نے ہدایت دی۔ ضلع کے ہر موضع میں زیر تعمیر شمشان گھاٹ اور کمپوسٹ شیڈ کی پیشرفت سے متعلق تفصیلات ضلع کلکٹر نے عہدیداروں سے دریافت کیں۔ ضلع بھر کے ہر موضع میں ماہ جولائی کے آخر تک شمشان گھاٹ اور کمپوسٹ شیڈ کے قیام سے متعلقہ کاموں میں سرعت پیدا کرنے کی ہدایت دی۔ضلع کلکٹر نے کہا کہ ہر موضع میں پارک کے قیام عمل میں لانے کے وزیر اعلیٰ کے احکامات کے مطابق ضلع کے246 مواضعات میں اراضی کی شناخت کی گئی ہے۔ میاواکی طریقہ کار کے ذریعہ پارک کے قیام سے متعلق شعور بیدار کیاگیا ہے۔ تا حال ضلع کے 19 مواضعات میں پارک کے تعمیری کاموں کا آغازکیا گیا ہے۔ ضلع کے ہر موضع میں اندرون 2 دن میاواکی طریقہ کار سے پارک کے قیام کے لئے موزوں جگہ کا انتخاب کر تعمیری کاموں کا آغاز کرنے کی عہدیداروں کو ہدایت دی۔ شہری علاقوں اور بلدیات میں دستیاب جنگلاتی علاقوں کی نشاندہی کرنے اور وہاں پر دوبارہ جنگلات کا قیام عمل میں لانے کی کلکٹر نے ہدایت دی۔ عہدیداروں نے بتایا کہ پداپلی ‘ راماگنڈم ‘ منتھنی بلدیات میں دستیاب جنگلاتی علاقے کی نشاندہی کی گئی ہے اور وہاں پر دوبارہ جنگلات کے قیام کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ سلطانہ آباد بلدی حدود میں جنگلاتی علاقہ دستیاب نہ ہونے کی صورت میں آئیتا راج پلی علاقے میں جگہ کا انتخاب کیا گیا ہے۔ موسمی بیماریوں پر قابو پانے کے تحت مواضعات میں صفائی کے کاموں کو زیادہ ترجیح دینے کی کلکٹر نے ہدایت دی۔ ضلع پنچایت عہدیدارنے کہا کہ مواضعات میں موجود ناکارہ کنویں خطرناک ثابت ہورہے ہیں لہذا ان کو مسطح کرنے کے لئے احکامات جاری کئے جائیں جس پر ضلع کلکٹر نے تمام تحصیلداروں کو ہدایت دی کہ ضلع کے مواضعات میں موجود تمام ناکارہ باؤلیوں کے اطراف نریگا فنڈز سے فینسنگ کی جائے اوران باؤلیوں کو مسطح کرنے کے لئے متعلقہ مالکین کو نوٹس جاری کئے جائیں ۔گذشتہ سال راجیو قومی شاہرہ کے دونوں جانب لگائے گئے پودوں کی حفاظت کو لے کر ضلع کلکٹر نے کچھ حد تک برہمی کا اظہا ر کیا۔ انھوں نے کہا کہ طئے کردہ نصب العین کے مطابق پودوں کی حفاظت نہیں کی جارہی ہے۔ اندرون 15 یوم راجیو شاہراہ کے دونوں جانب موجود مردہ پودوں کو نئے پودوں سے تبدیل کرنے’ ہفتے میں کم از کم 3 مرتبہ ان پودوں کا معائنہ کرنے کی محکمہ جنگلات کے عہدیداروں کو ضلع کلکٹر نے ہدایت دی۔ایڈیشنل کلکٹر لکشمی نارائنا ‘ ضلع انچارج ڈی آر او کے۔ نرسمہا مورتی ‘ پداپلی ریوینو ڈویڑن آفیسر شنکر کمار ‘ ضلعی دیہی ترقیاتی عہدیدار ونود کمار ‘ ضلع پنچایت آفیسر وی۔ سدرشن ‘ ضلعی عہدیدار برائے جنگلات روی پرساد ‘ ضلعی زرعی عہدیدار ترومل پرساد اور متعلقہ عہدیداروں نے اس اجلاس میں شرکت کی۔