نظام آباد :11 ؍ اکتوبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) خطیب و امام جامع مسجد و صدر مجلس تحفظ ختم نبوت نظام آباد نے آج حافظ محمدلئیق خان کے ہمراہ پولیس کمشنر نظام آباد مسٹر پی سائی چیتنیا سے ملاقات کرتے ہوئے ایک تفصیلی یادداشت پیش کرتے ہوئے بتایا کہ آرمور کے مولانا سید اکرام الدین کو ایک نامعلوم شخص کی جانب سے موبائل فون کے ذریعہ دھمکیاں دی جا رہی ہیں اور فحش و نازیبا پیغامات بھیجے جا رہے ہیں جس سے وہ اور ان کا خاندان ذہنی اذیت اور خوف میں مبتلا ہیں۔ شکایت کے مطابق سید اکرام الدین نے بتایا کہ 15؍ اگست 2005 کو انہوں نے اپنے واٹس ایپ گروپ میں ایک پیغام شیئر کیا تھا جو بعض افراد کو ناگوار گزرا۔ انہوں نے فوری طور پر اس پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سب سے معذرت کرلی تھی اور معاملہ وہیں ختم ہوگیا تھا۔ تاہم حالیہ دنوں میں 9 ؍اکتوبر 2025 کی دوپہر تقریباً 11:50 بجے ان کے موبائل پر نمبر 7207882518 سے ایک شخص نے رابطہ کیا اور مسلسل دھمکی آمیز کالز اور نازیبا زبان میں پیغامات بھیجنا شروع کر دیے۔ شکایت گزار کے مطابق متعلقہ شخص خود کو کبھی ”ارمان” اور کبھی ”اسد 76115” کے نام سے ظاہر کرتا ہے اور اس کا نمبر ”ٹرو کالر” پر بھی اسی نام سے درج ہے۔ سید اکرام الدین نے بتایا کہ وہ اس معاملے کی شکایت پہلے ہی آرمور پولیس اسٹیشن میں درج کرا چکے ہیں لیکن اس کے باوجود مذکورہ شخص مسلسل واٹس ایپ اور سنیپ چیٹ کے ذریعہ فحش اور توہین آمیز پیغامات ارسال کر رہا ہے، حتیٰ کہ ان کی بیٹی کے بارے میں بھی قابل اعتراض الفاظ استعمال کیے جا رہے ہیں اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ کچھ مقامی افراد اس شخص کے ساتھ ملی بھگت کر کے ان کے خلاف منصوبہ بندی کر رہے ہیں اور انہیں اپنی اور اپنے اہل خانہ کی جان کو خطرہ محسوس ہو رہا ہے۔ سید اکرام الدین نے پولیس کمشنر نظام آباد سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کی مکمل اور غیر جانب دارانہ تحقیقات کرواتے ہوئے اصل ملزمان کو بے نقاب کریں اور ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائیں تاکہ ان کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔