حیدرآباد۔/24 اپریل، ( سیاست نیوز) گریٹر حیدرآباد میں ان دنوں ٹریفک حادثات کی اہم وجہ ٹو وہیلرس اور فور وہیلرس ڈرائیورس کی جانب سے موبائیل پر بات کرتے ہوئے ڈرائیونگ کرنا بتائی گئی ہے۔ حال ہی میں ایک غیر سرکاری ادارہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلت نے سروے کیا جس کے مطابق 71.7 فیصد افراد ایسے ہیں جو ہینڈ فری طریقے اختیار کرتے ہوئے ڈرائیونگ کے دوران بات چیت کرتے ہیں۔ 16.5 فیصد افراد ایسے ہیں جو سیل فون اپنے کان کو لگاکر بات چیت کرتے ہوئے ٹووہیلرس اور کار کی ڈرائیونگ کرتے ہوئے پائے گئے۔ سروے کے مطابق حادثات میں اضافہ کی ایک اہم وجہ ڈرائیونگ کے دوران موبائیل پر بات چیت ہے چاہے وہ کان کو فون لگاکر کی جائے یا پھر بلیو ٹوتھ، ایئر فون اور دیگر ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے ہینڈ فری انداز میں بات چیت کریں۔ سروے میں کہا گیا ہے کہ جیسے ہی ڈرائیور کی توجہ فون پر ہونے والی گفتگو کی سمت ہوجاتی ہے وہ ڈرائیونگ پر توجہ کھو بیٹھتا ہے اور یہی حادثات کا اہم سبب بن جاتی ہے۔ حیدرآباد میں ایئر فون، بلیو ٹوتھ اور ہیلمٹ کے اندر موبائیل کو رکھتے ہوئے ہینڈ فری انداز میں بات چیت کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔ سروے میں 11 ہزار سے زائد افراد کا احاطہ کیا گیا جن میں 71 فیصد ہینڈ فری گفتگو کرنے والے پائے گئے۔ مادھا پور آئی ٹی راہداری امیر پیٹ اور میڑچل کے اطراف واکناف کے علاقوں میں یہ سروے کیا گیا۔ ر