جماعت اسلامی حیدرآباد کی عید ملاپ تقریب، ملک معتصم خان، مولانا جعفر پاشاہ، طارق انصاری، حامد محمد خان و دیگر کا خطاب
حیدرآباد۔/6اپریل، ( پریس نوٹ ) ملک کے موجودہ حالات کے تناظر میں مسلمانوں کیلئے یہ لازمی ہوگیا کہ وہ اپنے سارے فروعی اختلافات کو ختم کرکے کلمہ کی بنیاد پر متحد ہوجائیں۔ حالات کی سنگینی کے باوجود مسلمان منتشر رہیں گے تو آنے والا دور اس سے سخت ہوگا۔ اپنے ایمان پر ثابت قدم رہ کر وہ انتشار سے بچتے ہوئے آگے بڑھیں تو ان شاء اللہ ہر میدان میں کامیاب ہوں گے۔ یہ مجموعی تاثر شعبہ رابطہ عامہ جماعت ا سلامی ہند عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے کل شام مدینہ ایجوکیشن سنٹر نامپلی میں منعقدہ عید مپ تقریب میں معززین شہر کی جانب سے کی گئی تقاریر کے ذریعہ سامنے آیا۔ تقریب کی صدارت جناب ملک معتصم خان نائب امیر جماعت اسلامی ہند نے کی۔ مولانا حسام الدین ثانی المعروف جعفر پاشاہ امیر ملت اسلامیہ آندھرا پردیش و تلنگانہ اور جناب طارق انصاری صدرنشین ریاستی اقلیتی کمیشن نے مہمانان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ پروفیسر مولانا سید جہانگیر سابق ڈین شعبہ عربی ایفلو، پروفیسر ایس اے شکور ڈائرکٹر دائرۃ المعارف العثمانیہ، پروفیسر ایس رحمت اللہ سابق انچارج وائس چانسلر مانو اور جناب حامد محمد خان مرکزی سکریٹری جماعت اسلامی ہند اعزازی مہمان تھے۔ ڈاکٹر مبشر احمد ناظم شہر جماعت اسلامی ہند نے مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے عید کی مبارکباد پیش کی اور حیدرآباد میں جاری جماعت اسلامی کی سرگرمیوں سے واقف کرایا۔ جناب محمد حسین آفس سکریٹری کی قرأت کلام پاک سے تقریب کا آغاز ہوا۔ ڈاکٹر سید اسلام الدین مجاہد سکریٹری رابطہ عامہ جماعت اسلامی ہند عظیم تر حیدرآباد نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔ جناب ملک معتصم خان نے اپنے صدارتی کلمات میں کہا کہ اُمت ہر میدان میں طاقتور بنے، ظلم سے چھٹکارہ کے لئے طاقت ضروری ہے۔ ایمان کے ساتھ تعلیم، معیشت اور سیاست میں بھی مضبوط ہوں۔ مولانا جعفر پاشاہ نے کہا کہ ہم وسیع القلب بنیں اور ایک دوسرے کی قدر کریں۔ جناب طارق انصاری نے جماعت اسلامی کی سرگرمیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ جماعت کے پاس منظم کیڈر ہے جس کے ذریعہ مسلمانوں کی ترقی کے بہت سارے کام کئے جاسکتے ہیں۔ پروفیسر ایس اے شکور نے مسلمانوں کی تعلیمی ترقی پر زور دیا۔ پروفیسر سید جہانگیر نے کہا کہ مسلمان متقیانہ کردار کے حامل بن جائیں اور اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لیں۔ مولانا حامد محمد خان نے اسلام سے متعلق غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لئے برادران وطن سے تعلقات پر زور دیا۔ اس موقع پر پروفیسر رحمت اللہ ، ڈاکٹر مصطفی علی سروری، ڈاکٹر رضا احمد خان، صوفی سلطان شطاری، جناب ایم اے حکیم، جناب میر ممتاز علی، ڈاکٹر منظور حسین، ایم ایس فاروق، عثمان الہاجری، جاوید ھود، ساجد پیرزادہ، مولانا وحید اللہ ملتانی، ڈاکٹر جاوید کمال، منیر الدین مجاہد، مفتی عبدالفتاح سبیلی کے علاوہ دیگر نے بھی مخاطب کیا۔ تقریب میں معززین شہر کی بڑی تعداد شریک تھی ان میں مبشر الدین خرم، پروفیسر اظہر وارثی، محمد فاروق، عفان قادری، سید ظہور الدین، مجاہد ہاشمی، حسام الدین ریاض، ریاض علی خان اور دیگر شامل ہیں۔ تمام شرکاء کا تاثر تھا کہ اس نوعیت کے پروگرام مسلسل ہونے چاہیئے تاکہ آپسی تبادلہ خیال ہوسکے اور ایک منظم لائحہ عمل طئے ہوسکے۔ جناب اعظم علی بیگ سکریٹری کے اظہار تشکر پر تقریب کا اختتام ہوا۔