چیف منسٹر آندھراپردیش این چندرا بابو کی پریس کانفرنس
حیدرآباد /13 فروری ( سیاست نیوز ) قومی صدر تلگودیشم پارٹی و چیف منسٹر آندھراپردیش این چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ ریاستی تلگو عوام کے ساتھ کی جانے والی ناانصافیوں کی تفصیلات سے دہلی میں واقف کروایا گیا ۔ ان ناانصافیوں کے تعلق سے مرکزی حکومت کے خلاف دہلی میں تلگودیشم کی منظم کردہ جدوجہد کی وجہ سے قومی سطح پر سنسنی پائی جارہی ہے ۔ کیونکہ ملک کی تقریباً تمام سیاسی جماعتوں نے تلگودیشم کی مکمل تائید و حمایت کی ہیں ۔ آج امراوتی میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے چیف منسٹر نے مرکزی سطح پر نریندر مودی اور آندھراپردیش میں صدر وائی ایس آر کانگریس پارٹی مسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی کو شکست فاش دینے کی ریاستی عوام سے اپیل کی ۔ انہوں نے مودی کو ہدف ملامت بناتے ہوئے کہا کہ امراوتی کی تعمیر عمل میں لانے کیلئے وزیر اعظم نے کوئی رقومات فراہم نہیں کئے اور الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مصداق امراوتی کی تعمیر کیلئے بڑے پیمانے پر مقدمات فراہم کرنے سے متعلق جھوٹی تشہیر کر رہے ہیں ۔ جبکہ حقیقت تو یہ ہے کہ یہاں کے کسانوں و کاشتکاروں نے ہی ریاستی راجدھانی کی تعمیر کیلئے 33 ہزار ایکڑ اراضی فراہم کئے ۔ چیف منسٹر نے ریاست کے کسانوں و کاشتکاروں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ پانچ سال کے دوران ملک کا کوئی بھی شہر امراوتی کے ساتھ مسابقت کرنے کے موقف میں نہ رہنے جیسی ترقی دیکر مثالی راجدھانی بنائی جائے گی ۔ ذات پات کے نام پر انہیں تنقید کا نشانہ بنانے والے قائدین پر برہمی کا اظہار کرکے چندرا بابو نے بتایا کہ وہ ہر ایک کے ساتھ انصاف کرنے کے باوجود چند قائدین ذات پات و طبقہ کے نام پر ان پر تنقید ہی کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ چالیس سال سے وہ ہمیشہ سماجی انصاف کرنے کیلئے ہی اقدامات کرتے رہے ۔ لیکن اس کے باوجود ان کے تعلق سے ذات پات کی بنیاد پر اقدامات کرنے کی باتیں کرنا انتہائی احمقانہ ہیں ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ پولاورم پراجکٹ کے معاملہ میں جگن موہن ریڈی نے کئی ایک روکاوٹیں پیدا کئے ۔ لیکن اس کے باوجود پولاورم پراجکٹ کے کام تیزی سے جاری ہیں اور مرکزی حکومت پر انحصار نہیں کیا گیا بلکہ خود ریاستی حکومت اپنی رقومات کے ذریعہ پولاورم پراجکٹ کے تعمیری کاموں کو جاری رکھے ہوئے ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست میں خشک سالی کا مکمل انسداد کرنے کیلئے تمام ندیوں کو ایک دوسرے سے مربوط کرنا ہی ان کا اہم مقصد ہے ۔ کسانوں کیلئے مرکزی حکومت کی امداد فراہمی کا تذکرہ کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ مرکزی حکومت صرف چند کسانوں کو ہی رقومات فراہم کر رہی ہے لیکن ریاستی تلگودیشم حکومت قولدار کاشتکاروں کے ساتھ ساتھ ہر ایک کے ساتھ انصاف کرنے کے اقدامات کر رہی ہے ۔ انہوں نے پرزور الفاظ میں کہا کہ دہلی میں مرکزی حکومت کے خلاف جدوجہد منظم کرنا تلگودیشم کیلئے ہی ممکن ہوسکا اور اس جدوجہد کے ذریعہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی بی جے پی اور تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے مابین پائے جانے والا اندرونی و خفیہ گٹھ جوڑ اور ساز باز بے نقاب ہوچکا ہے ۔