مودی اور شاہ کی من مانی نہیں چلے گی

   

مسلم جے اے سی کا کریم نگر میں این آر سی کے خلاف زبردست جلوس

کریم نگر ۔ 26 ۔ ڈسمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) جوائنٹ ایکشن کمیٹی آف مینارٹیز کریم نگر نے ہاتھوں میں فوجی ترنگا تھامے ، سیاہ پٹیاں اور این آر سی ، سی اے اے کے خلاف زبردست پیمانے پر نعرہ بازی کرتے ہوئے مرکزی حکومت کے خلاف بھی نعرے لگائے ۔ مسجد جعفری تلنگانہ چوراہا پر ہزاروں کی تعداد میں عوام جمع ہوگئے جس میں مسلمانوں کے ساتھ کچھ غیر مسلم بھی شامل تھے، سب مل کر قومی پرچم ، پلے کارڈس تھامے نعرے لگاتے ہوئے جلوس کی شکل میں کلکٹریٹ تک پہنچ گئے ۔ وہاں مرکزی حکومت اور اس کی کارکردگیوں کے خلاف احتجاج کیا گیا ۔ نعرہ بازی کی گئی ، اس موقع پر پولیس کی بھاری جمیعت شریک تھی ۔ کمشنر پولیس کملاسن ریڈی بذات خود اس جلوس میں شریک ہوکر پرامن ریالی کی نگرانی کی۔ اس دوران کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا ۔ علاوہ ازیں جلسہ و جلوس کی پولیس کی طرف سے اجازت بھی نہیں دی گئی تھی ۔ اس کے باوجود پولیس ملاز مین اس جلوس کے ہمراہ موجود تھے ۔ ریاست بھر میں این آر سی ، این پی آر کوئی بھی قانون کی منظوری ، ہندوستانی آئین کی خلاف ورزی ہے ۔ یہ ناقابل قبول ہے ، اس قانون کو واپس لیا جائے کے نعرے لگاتے ہوئے نریندر مودی ، ا میت شاہ کے خلاف بھی نعرے لگائے گئے ۔ شہریت ترمیمی قانون ہو یا اور کوئی قانون جو ہندوستانی آئین کی خلاف ورزی کرتا ہو سیکولر ہندوستان میں چلنے نہیں دیا جائے گا ۔ ہندوستان میں رہنے والے مختلف مذاہب کے ماننے والوں میں تفرقہ پیدا کرنے والا ہے۔ کوئی بھی ہندوستانی امن پسند کو شہریت ترمیمی قانون پسند نہیں ہے ۔ یہآپس میں تفرقہ پیدا کرنے والا انتہائی سیاہ قانون ہے ۔ اس جلوس کی قیادت محمد اختر علی ، مفتی نوید سیف ، مفتی غیاث ، مفتی خواجہ علیم الدین ، خیرالدین ، مفتی اعتماد الحق ، محمد عباس سمیع ، مفتی یونس و دیگر نے کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی 130 کروڑ آبادی میں 20 کروڑ مسلمانوں کو نشانہ بنانے کیلئے اس کالے قانون کو لایا گیا ۔ اس کالے قانون کو نافذ ہونے نہیں دیا جائے گا ۔ کیرالا ، بنگال ، ایم پی ، آندھراپر دیش ، راجستھان و دیگر مقامات پر بھی احتجاج جاری ہے ۔ بعد ازاں چند قائدین کو کمشنر پولیس کملاسن ریڈی نے کلکٹر کو یادداشت حوالے کرنے کیلئے اجازت دے دی۔