’ سادھو کا شیطان سے تقابل نہیں کیا جاسکتا ‘۔ مودی کو سوامی ویویکانند قرار دینے پر آدھیر رنجن چودھری کا جواب
نئی دہلی 24 جون ( سیاست ڈاٹ کام ) بی جے پی اور اپوزیشن ارکان نے آج لوک سبھا میںایک دوسرے پر الزام تراشیاں کیں ۔ مرکزی وزیر پرتاپ چندر سارنگی نے وزیر اعظم مودی کے مخالفین سے کہا کہ وہ عوام کے فیصلے کااحترام کریں جبکہ کانگریس نے انتخابات میں بی جے پی کی کامیابی کو ’’ وزیر اعظم نریندر مودی ایک بڑے سیلز مین ‘‘ ہونے سے تعبیر کیا ۔ صدر جمہوریہ کے خطاب پر تحریک تشکر پر مباحث کیلئے بی جے پی کی جانب سے پہل کرتے ہوئے سارنگی نے وزیر اعظم کی زبردست ستائش کی اور اس کا سوامی ویویکانند سے تقابل کیا ۔ اس پر کانگریس لیڈر آدھیر رنجن چودھری نے بعد میں اس کا جواب دیا اور کہا کہ سادھو کا شیطان سے تقابل نہیں کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ وندے ماترم نہیں کہتے یا پھر جنہوں نے پاکستان زندہ باد افضل گرو زندہ باد کے نعرے لگائے انہیں اس ملک میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹکڑے ٹکڑے گینگ کو برداشت نہیں کیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو چاہئے کہ وہ عوام کے فیصلے کا احترام کرے ۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں بی جے پی کی بھاری کامیابی خاندانی اقتدار کے خلاف بھی تھی ۔ اپنے جواب میں آدھیر رنجن چودھری نے کہا کہ مودی حکومت توڑ جوڑ میں مہارت رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر سارنگی نے مودی کی ستائش میں حد سے تجاوز کرتے ہوئے ان کا سوامی ویویکانندا سے تقابل کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سادھو کا شیطان سے تقابل نہیں ہوسکتا ۔ چودھری نے بھی مودی کیلئے ایک نازیبا لفظ استعمال کیا جس پر بی جے پی ارکان نے شدید اعتراض کیا ۔ اسپیکر اوم برلا نے یہ ریمارک حذف کرنے کا حکم دیا ۔ کانگریس لیڈر نے بعد میں واضح کیا کہ یہ در اصل ان کی ناقص ہندی کا نتیجہ تھا اور وہ ایسا ریمارک کرنا نہیں چاہتے تھے ۔ آدھیر رنجن چودھری نے کہا کہ بی جے پی اس لئے اقتدار پر واپس آئی ہے کیونکہ مودی ایک بہت بڑے سیلز مین ہیں اور وہ اچھا سیل کرتے ہیں جبکہ کانگریس 2019 لوک سبھا انتخابات میں اپنی مارکٹنگ کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی تھی ۔ سارنگی کی جانب سے کانگریس دور میں اسکامس کا حوالہ دئے جانے پر جواب دیتے ہوئے چودھری نے کہا کہ اگر واقعی ایسے اسکامس کانگریس دور حکومت میں ہوئے ہیں تو پھر یو پی اے صدر نشین سونیا گاندھی اور کانگریس صدر راہول گاندھی جیل میں کیوں نہیں ہیں ؟ ۔ وہ ہنوز پارلیمنٹ میں کیوں ہیں ؟ ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی حکومت کو سیاست عارضہ لاحق ہے اور وہ کانگریس دور حکومت میں سنگ بنیاد رکھے گئے پراجیکٹس اور کاموں کا اعتراف کرنے سے گریز کرتی ہے ۔ مسٹر چودھری نے اپنی دیڑھ گھنٹہ کی تقریر میں پنڈت نہرو ‘ اندرا گاندھی اور دوسرے وزرائے اعظم کا تذکرہ کیا اور کہا کہ ان کے دور حکومت میں ملک کو ترقی دی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی جملہ 23 اسکیمات میں بی جے پی نے محض نام تبدیل کرکے 19 اسکیمات اپنے نام کرلئے ہیں۔ ٹی ایم سی کی سوگتا رائے نے انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال کی مخالفت کی اور کہا کہ مشینوں کی بجائے بیالٹ پیپر کا طریقہ بحال کیا جانا چاہئے ۔