روش کمار
وزیراعظم نریندر مودی آج کل عجیب و غریب باتیں کررہے ہیں اپنی نفرت انگیز تقاریر کے ذریعہ ایسا الگتا ہے کہ انہوں نے عہدہ وزارت عظمی کا وقار اس کی اہمیت گھٹادی ہے ۔ حال ہی میں انہوں نے راجستھان میں انتخابی جلسوں سے خطاب میں مسلم اقلیت اور کانگریس کے بارے میں زہراُگلا ،جھوٹ پر مبنی بیانات کے ذریعہ ایک طرح سے عوام کو گمراہ کیا ۔ انہوں نے عوام سے خطاب میں کہا کہ اگر کانگریس اقتدار میں آتی ہے تو آپ کی دولت ، آپ کی جائیداد اور آپ کا سونا چاندی یہاں تک کہ ہماری ماؤں بہنوں کے منگل سوتر دراندازوں اور زیادہ بچہ پیدا کرنے والوں میں تقسیم کرے گی کیونکہ اس نے اپنے انتخابی منشور میں دولت کی مساویانہ تقسیم کا وعدہ کیا ہے ۔ وزیراعظم کی تقریر یقیناً Hate Speech ہے اور اس معاملہ میں الیکشن کمیشن کی خاموشی بڑی معنی خیز اور حیرت انگیز ہے ۔ وزیراعظم نے اگرچہ اپنے عہدہ اور اس کے وقار کو گٹھانے والے تقریر کی جس کا جواب پرینکا گاندھی نے بڑے سلجھے انداز میں دیا اور مودی کے ساتھ بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔ پرینکا گاندھی نے بڑے ہی جارحانہ انداز میں مودی جی کے جھوٹ کی قلعی کھولتے ہوئے کچھ یوں کہا ’’ ستر برسوں سے یہ ملک آزاد ہے 55 سال کانگریس کی حکومت رہی ہے کیا کسی نے آپ سے آپ کا سونا چھینا کیا آپ کے منگل سوتر چھینے ، آپ طئے کیجئے یہ آپ کا الیکشن ہے کتنے انتخابات ہندو مسلم ، ہندو مسلم کر کے آپ لڑوائیں گے آپ طئے کیجئے ۔ میری ماں کا منگل سوتر اس ملک پر قربان ہوا ہے یہ اگر آپ گہرائی سے نہیں سوچیں گے ۔ آپ اب بھی نہیں جاگو گے تو یہ ملک کھائی میں چلاجائے گا ‘‘ پرینکا گاندھی کے اس جواب کے بعد کیا وزیراعظم نریندر مودی منگل سوتر کا جھوٹا موضوع چھوڑ دیں گے یا اسی پر قائم رہیں گے ۔ جائیداد کی تقسیم پر راہول گاندھی کے جواب کے بعد کیا وزیراعظم مودی اس موضوع کو چھوڑ دیں گے یا اس پر قائم رہیں گے ؟ کیا بی جے پی راہول گاندھی کے اُٹھائے گئے مسائل اور کانگریس کے انتخابی منشور سے اتنا پریشان ہوگئی ہیکہ اس کے پاس ایک ہی جواب بچا ہے جھوٹ اور نفرت پر مبنی تقاریر کا ، آخر نریندر مودی کب تک اور کتنے انتخابات میں اسی بات پر چناؤ لڑیں گے کہ ہندو کو مندر جانے سے روکا جائے گا ۔ پچھلے دو دنوں میں اب یہ شروع ہوا ہے کہ کانگریس پارٹی چاہتی ہے کہ آپ کے منگل سوتروں اور آپ کا سونا آپ سے چھین لے ، 70 برسوں سے یہ ملک آزاد ہے 55 سال کانگریس کی حکومت رہی ہے کسی نے آپ سے آپ کا سونا چھینا ؟ آپ کے منگل سوتر چھینے ؟ اندرا گاندھی نے جب جنگ ہوئی تھی اپنا سونا اپنے زیورات ملک کی نذر کئے ، میری ماں کا منگل سوتر اس ملک کو قربان کیا ہے ‘‘ دوسری طرف سام پتروڈا کے ایک بیان کو لیکر وزیراعظم نریندر مودی نے جارحانہ رخ اپنایا ہے انہیں لگتا ہے کہ ان کے ہاتھوں بہت بڑا مسئلہ آگیا ہے ۔ جئے رام رمیش نے تفصیل سے بتایا ہیکہ کس طرح 2014 میں 2017 میں بی جے پی کے ہی قائدین اس ٹیکس کی بات کرتے رہے ہیں ہم بات کرتے ہیں منگل سوتر کے مسئلہ کی جو وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے سیاسی مفادات کی تکمیل کیلئے اُٹھایا ۔ بی جے پی زیراقتدار ریاستوں اور اپوزیشن زیراقتدار ریاستوں سے بھی ، وزیراعظم کا جو حال ہے کسی دن اپوزیشن زیراقتدار ریاستوں میں جاکر پوچھیں گے کہ یہاں پر ماوں کے منگل سوتر بھی محفوظ نہیں ہیں کیا پتہ کسی دن یہ جناب ( مودی ) جیب کٹ جانے کے واقعہ کو بھی ہندو مسلمان سے جوڑدیں ۔ اب یہی باقی رہ گیا ہے ۔ 24 اپریل کو غازی آبادی میں ایک خاتون کا منگل سوتر چھین لیا گیا اور 24 مارچ کو بھی ایک خاتون کے گلے سے منگل سوتر چھین لیا گیا ، 18 اپریل کو ایک خاتون Reels بنارہی تھی کہ غنڈوں نے بندوق کی نوک پر اس کا منگل سوتر چھین لیا ، 8 مارچ کو یوم خواتین کے موقع پر منگل سوتر چھین لیا گیا یہ غازی آباد کی خبریں ہیں ۔ خبریں تو اس طرح کی بھی ملتی ہیں کہ خواتین بھی منگل سوتر چرانے میں ماسٹر ہوچکی ہیں ۔ جون 2022 کے دوران مدھیہ پردیش کے ایک میلے میں 6 خواتین کے منگل سوتر چھین لئے گئے تب شیوراج سنگھ کی حکومت تھی ۔ اگسٹ 2023 میں مدھیہ پردیش کے راج گڑھ میں کلش یاترا نکل رہی تھی اس میں کئی خواتین کے منگل سوتر چوری ہوگئے اس معاملہ میں 13 خواتین کو گرفتار کیا گیا ۔ جون 2023 میں مدھیہ پردیش کے کلیجی پور میں باگیشوردھام کے پنڈت دھریندر کرشن سنگھ کی کلش یاترا میں 3 درجن خواتین کے سونے کی زنجیریں اور منگل سوتر چوری ہوگئے مطلب بی جے پی کی حکومت میں کلش یاترا میں منگل سوتر چوری ہوگئے کیا وزیراعظم نے شیوراج سنگھ چوہان کا استعفے طلب کر لیا ۔ گجرات میں بھی منگل سوتر چھین لئے جانے کے بہت سارے واقعات پیش آئے ہیں وہاں تو ریاستی حکومت نے تنگ آکر قانون بنادیا کہ چین چھینے کے واقعات میں جو بھی گرفتار ہوگا اسے دس سال کی سزا ملے گی تو کیا وہاں اس طرح کے واقعات بند ہوگئے ۔ ستمبر 2022 میں ہی احمد آباد میں ایک خاتون کا 1.60 لاکھ مالیتی منگل سوتر چوری ہوگیا ۔ گزشتہ سال ہی نومبر میں آنجہانی بی جے پی لیڈر اشوک بھٹ کی بیٹی کی سونے کی چین اس وقت چوری ہوگئی جب وہ سڑک پر ٹہل رہی تھیں ۔ آخر وزیراعظم نریندر مودی پرینکا کی للکار کا جواب کیوں نہیں دیتے کہ دس سال میں ان کی حکومت میں کتنے بیروزگار نوجوان کو ملازمتیں دی گئیں ؟ کانگریس نے کہا کہ اقتدار میں آنے پر 30 لاکھ مخلوعہ جائیدادوں پر بھرتیاں کرے گی ۔ مودی بتادیں کہ وہ کیا کریں گے ۔ کانگریس نے کہا کہ اگنی ویراسکیم ختم کردیں گے ۔ وزیراعظم مودی بتائیں کہ وہ اگنی ویر کے بارے میں کیا سوچتے ہیں کیا آپ نے ان انتخابات میں مودی کو اگنی ویر کے بارے میں بولتے سنا ہے ؟ ان کی یوجنا ہے اگر وہ اتنی اچھی ہے تو عوام کے سامنے بولیں کہ اگنی ویر سے بہترین اسکیم کچھ بھی نہیں ۔ 2020 کے بعد اس چناو تک کئی ایک انتخابات ہوئے ہیں ہر الیکشن میں مفت اناج اسکیم کے بھروسے میدان میں گئے ۔ گودی چیانلوں پر مودی مودی کرنے سے ملک کا پیٹ نہیں بھر جاتا ہے ۔