مودی حکومت ، سی اے اے کیخلاف احتجاجیوں سے رجوع ہونے تیار نہیں

   

حکومت کا ہٹ دھرم رویہ ،کل جماعتی اجلاس میں اپوزیشن نے مسئلہ اُٹھایا، گرتی معیشت پر توجہ دینا ضروری

نئی دہلی۔ 30 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) اپوزیشن نے کل جماعتی اجلاس میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری احتجاج کا مسئلہ اٹھایا اور حکومت پر الزام عائد کیا کہ اس نے احتجاجوں سے رجوع نہ ہونے کا فیصلہ کرتے ہوئے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے یہ تیقن دیا تھا کہ وہ پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کے دوران تمام معاملوں پر مباحث کیلئے تیار رہیں گے۔ پارلیمنٹ سیشن کل جمعہ سے شروع ہورہا ہے۔ نریندر مودی پر اپوزیشن نے زور دے کر کہا کہ وہ سیشن میں معاشی مسائل پر بھی خصوصی توجہ دے۔ موجودہ عالمی صورتحال کے پیش نظر ہندوستان کو حالات پر قابو پانے کیلئے کیا اقدامات کرنے چاہئیں، اس پر غور کرنا ضروری ہے۔ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ 26 پارٹیوں نے کل جماعتی اجلاس میں شرکت کی اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر میں جاری احتجاج کے بشمول کئی مسائل پر توجہ دلائی۔ اس کے علاوہ معاشی صورتحال کی ابتری اور بڑھتی بیروزگاری پر تشویش ظاہر کی۔ اپوزیشن پارٹیوں نے جموں و کشمیر میں نظربند کردہ سیاسی قائدین کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔ کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن پارٹیاں جموں و کشمیر کے سابق چیف منسٹر فاروق عبداللہ کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا تاکہ وہ جمعہ سے شروع ہونے والے سیشن میں شرکت کرسکیں۔ کانگریس کے آنند شرما نے بھی اس مسئلہ کو اٹھایا اور کہا کہ بی جے پی کے قائدین کی جانب سے بعض غلط بیانات دیئے جارہے ہیں۔ دہلی اسمبلی انتخابات کے لئے مہم چلانے کے دوران بھی اس مسئلہ کو اٹھایا گیا اور مودی سے کہا گیا کہ وہ ان معاملات میں مداخلت کریں۔ الیکشن کمیشن نے آج مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر، بی جے پی ایم پی پرویش ورما کو ان کے قابل اعتراض ریمارکس کی پاداش میں علی الترتیب 3 اور 4 دن تک انتخابی مہم سے دور رہنے کی ہدایت دی ہے۔ جوشی نے کہا کہ کل جماعتی اجلاس میں وزیراعظم نے قائدین سے کہا کہ پارٹیوں کو بھی چاہئے کہ وہ صرف چرچے کیلئے آگے نہ آئیں بلکہ مسائل پر جامع اور کارآمد بحث ہونی چاہئے۔اپنے اختتامی ریمارکس میں وزیراعظم نریندر مودی نے اپوزیشن پارٹیوں کے بعض ارکان کی تجاویز کا خیرمقدم کیا کہ اس سیشن میں ملک کو درپیش معاشی صورتحال پر توجہ دی جانی چاہئے۔ اجلاس میں شریک کئی قائدین نے ملک میں پیدا ہونے والی معاشی کیفیت پر غوروخوض کیلئے زور دیا تھا۔ میں ان کے جذبے کا خیرمقدم کرتا ہوں اور ہمیں بلاشبہ اس مسئلہ پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم کو اس بات پر توجہ دینا چاہئے کہ آخر دنیا کی توجہ ہندوستان کے حق میں کس طرح مبذول کروائی جاسکتی ہے۔ مودی نے مزید کہا کہ اس بجٹ سیشن میں جو نئے سال کے آغاز پر ہورہا ہے، ہمیں ملک کی معیشت کو مناسب سمت میں لے جانے کی کوشش کی جانی چاہئے اور یہی ملک کے مفاد میں بہتر ہوگا۔ اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے اٹھائے گئے تمام مسائل پر بھی بحث کا مودی نے تیقن دیا۔