مودی حکومت دستوری اداروں کو کمزور کررہی ہے :اپوزیشن

,

   

وعدہ خلافیوں اور جھوٹ بولنے میں ماہر ، لوک سبھا میں ملک ارجن کھرگے کی بحث

نئی دہلی،7فروری (سیاست ڈاٹ کام) لوک سبھا میں اپوزیشن نے حکومت پر صدر جیسے آئینی عہدہ پر سیاست کرنے کا الزام لگاتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے آئین اور آئینی اداروں کوکمزور کیا ہے ۔صدر کے خطاب پر بحث کو آگے بڑھاتے ہوئے کانگریس کے ملک ارجن کھرگے نے کہاکہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں صدر کا خطاب حکومت کی مبینہ طورپر کامیابیوں کا محض پلندہ ہے ۔ اس خطاب میں حکومت کے ساڑھے چار برس کی مدت کار کے کام کاج کو پیش کیا گیا ہے جو صدر جیسے آئینی عہدہ کے سیاسی استعمال کے مترادف ہے ۔انہوں نے اپنے خطاب میں موجودہ حکومت کے کام کاج کا موازنہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے ) کی سابقہ حکومتوں کے کام کاج سے کرنے کو نامناسب قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی جہاں جاتے ہیں یہ کہتے پھرتے ہیں کہ گزشتہ 60برس میں کانگریس نے کیا کیا تو ہم نے (کانگریس نے ) ملک کو دودھ دیا ’ تعلیم دی’ پانی دیا سب کچھ دیا۔مسٹر کھرگے نے مودی حکومت کو نام بدلو، وعدہ خلاف اور جھوٹ بولنے والی حکومت قرار دیا ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مسٹرمودی نے شروع سے ہی جھوٹ بولا، ہر ایک کی جیب میں پندرہ لاکھ روپے جائیں گے ،ہر برس دو کروڑ روزگار دیں گے ۔ مالیات سے متعلق اسٹینڈنگ کمیٹی نے کہاکہ نوٹوں کی منسوخی کی وجہ سے چھوٹے کسانوں کو پریشانی ہوئی لیکن حکومت نے رپورٹ بدلوا دی۔ بے روزگاری کی شرح 2011-12میں 3.8فیصد تھی اور 2017-18میں 6.1فیصد ہوگئی۔ گاووں میں حالت اوربھی خراب ہے ۔ وہاں بے روزگاری 17.4فیصد ہوگئی۔