مودی حکومت میں بے روزگاری میں تیزی سے اضافہ

   

ملک کی حالت بدترین، نارائن پیٹ میں کانگریس قائدین کی پریس کانفرنس

نارائن پیٹ۔/7نومبر( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)نوٹ بندی ،جی ایس ٹی اور مودی حکومت کی غلط معاشی پالیسیوں کی وجہہ سے ملک کی حالت بد ترین حالت پر پہنچ چکی ہے۔ ان خیالات کا اظہار آل انڈیاکانگریس کمیٹی کے جنرل سیکریٹری ومشی چند ریڈی اور نارائن پیٹ ضلعی کانگریس کمیٹی کے صدر شیوکمار ریڈی نے مشترکہ صحافتی بیان میں کیا۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کی بہترین معاشی پالیسیوں کی وجہہ سے جی ڈی پی پیداور کی شرح فیصد میں کافی اضافہ ہوا تھا جبکہ مودی حکومت میں جی ڈی پی جو 8 فیصد تھی گھٹ کر 5% ہوگئی ہے،معاشیات کے نوبل انعام یافتہ ابھیجیت بنرجی اور ملک و بیرون ملک ماہر معاشیات کا حوالہ دیتے ہوے کہا کہ ہندوستان کی جی ڈی پی میں کمی کی اہم وجہ مودی حکومت کی غلط معاشی پالیسیاں ،نوٹ بندی اور جی ایس ٹی ہیں،اس پر دنیا بھرسے مودی حکومت پر تنقیدیں کیجارہی ہیں اسکے باوجودوزیر اعظم مودی آمرانہ رویہ اختیار کرتے ہوے اس پر عمل آوری جاری ہے جس سے اوسط آمدنی کمانے والے اور غریب انسانوں پر برا اثر پڑرہا ہے،کئی چھوٹی صنعتیں بالکل بند ہورہی ہیں،بیروزگاری میں تیزی سے اضافہ ہوتا جارہا ہے،آٹو موبائیل صنعت بہت بری طرح متاثر ہوچکی ہے،اس سال فروخت میں 43فیصدگراوٹ ریکارڈ کی گئی ہے،جس سے 3.5 لاکھ افراد نوکریوں سے محروم ہوگئے ہیں اور چند مہینوں میں مزید افراد بیروزگار ہونے کے خدشات ہیں،مزید انہوں نے حکومت سے حاصل کردہ مواد کا حوالہ دیتے ہوے کہا کہ زرعی اشی? کی برآمدات جو 7.5 بلین ڈالر تھی، منموہن سنگھ دور حکومت میں 43.5 بلین ڈالر تک پہنچ چکی تھی،جبکہ مودی کے چھ سالہ دور حکومت میں 39 بلین ڈالر پہنچ چکی ہے،ہندوستان کی معشیت آزادی کے بعد سے اب تک کی بدترین حالت میں ہیں،روپیے کی قدر بین الاقوامی سطح پر روز بہ روز گرتی جارہی ہے،رئیل اسٹیٹ کاروبار بھی بری طرح متاثر ہے،جس سے اس سے منسلک تمام شعبہ جات میں زبردست مندی آئی ہوئی ہے اور یہی حال تلنگانہ میں چندر شیکھر راؤ حکومت کا ہے جنھوں نے جی ایس ٹی اور نوٹ بندی مکمل حمایت کرتے ہوے تلنگانہ ریاست کو 2.5 لاکھ کروڑ روپیوں کا مقروض کردیا ہے،پورے ملک میں اور ریاستِ تلنگانہ میں دونوں حکومتیں روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں ناکام ہوچکی ہیں اور بے روزگاری میں اضافہ ہوچکا ہے،ان دونوں حکومتوں کو بے نقاب کرنے کے لیے کانگریس کی جانب سے ضلعی سطح پر ہر کلکٹریٹ کے سامنے 8 نومبر کو دھرنا منظم کیا جائیگا،حکومت کے خلاف احتجاج کی جائیگا،اس پریس کانفرنس میں ضلعی کانگریسی قائدین اور کارکن موجود تھے۔