مودی حکومت پر دستوری بحران پیدا کرنے کا الزام

   

ممتا بنرجی کے معاملہ میں کے سی آر کی خاموشی معنی خیز، ملو روی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 6۔ فروری (سیاست نیوز) کانگریس پارٹی کے سینئر قائد ملو روی نے کہا کہ ملک میں دستوری بحران پیدا کرنے کی کوششوں کو سپریم کورٹ کے فیصلہ سے ناکامی ہوئی ہے ۔ مغربی بنگال کے سلسلہ میں سپریم کورٹ نے اپنے فیصلہ کے ذریعہ جمہوریت اور دستور کا تحفظ کیا ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ملو روی نے کہا کہ مرکزی حکومت نے مغربی بنگال میں ممتا بنرجی کے اثر کو کم کرنے کیلئے بحران پیدا کیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی تحقیقاتی اداروں کے ذریعہ اپوزیشن قائدین کو ہراساں کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے سی بی آئی کی جانب سے پولیس کمشنر کولکتہ کے خلاف کارروائی کی کوششوں کو افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ کارروائی سے قبل سی بی آئی نے سپریم کورٹ سے اجازت حاصل کیوں نہیں کی۔ ملو روی نے کہا کہ مرکزی حکومت کو ریاستوں کے اختیارات کو ملحوظ رکھنا چاہئے ۔ دونوں حکومتوں کے درمیان بہتر تعلقات ملک کی ترقی میں معاون ثابت ہوسکتی ہیں۔ سیاسی فائدہ کیلئے کولکتہ کے پولیس کمشنر کو گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی اور چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کا انداز کارکردگی یکساں ہیں۔ ملک میں وفاقی نظام کو نقصان پہنچانے کیلئے نریندر مودی حکومت اقدامات کر رہی ہے ۔ ملو روی نے سپریم کورٹ کے فیصلہ کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ سی بی آئی کو عدالت نے پابند کیا کہ وہ قواعد کے تحت کارروائی کریں۔ انہوں نے کہا کہ سی بی آئی اور ای ڈی جیسے دستوری اداروں کو مودی حکومت نے بی جے پی کے اداروں میں تبدیل کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے اپنے اقتدار میں کبھی بھی دستوری اداروں کا غلط استعمال نہیں کیا ۔ صرف این ڈی اے دور حکومت میں اس طرح کی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ ملو روی نے ریاست میں کابینہ کی تشکیل کے بغیر حکومت چلائے جانے کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کابینہ کی عدم موجودگی میں عہدیدار من مانی کر رہے ہیں۔ انہوں نے محبوب نگر لفٹ اریگیشن پراجکٹ کے برقی بلز کی کٹوتی کو افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ یہ عہدیداروں کی من مانی ہے۔ چیف منسٹر کو چاہئے کہ وہ صورتحال کا فوری جائزہ لے۔ ملو روی نے کہا کہ ارکان اسمبلی سے ملاقات کیلئے عہدیداروں کے پاس وقت نہیں ہے ۔ انہوں نے کابینہ کی فوری تشکیل کا مطالبہ کیا تاکہ نظم و نسق میں جاری تعطل کو ختم کیا جاسکے۔