نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے غلط فیصلوں سے عوام کی روٹی چھین لی گئی ، راہول گاندھی تمام طبقات کی بھلائی کے خواہاں: سرجے والا
نئی دہلی۔26مارچ(سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے بی جے پی پر غریبوں کے لیے کم از کم آمدنی منصوبہ(انصاف) کے سلسلے میں عوام کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کو غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے کسی بھی اسکیم کو بند کیے بغیر الگ سے نافذکی جائے گی۔ اس کے تحت سالانہ دی جانے والی 72 ہزار روپیے کی رقم خاندان کے خواتین کے کھاتے میں جمع کرائی جائے گی۔ کانگریس میڈیا سیل کے انچارج رندیپ سنگھ سورجے والا نے منگل کو یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیر اعظم نریندرمودی اور بی جے پی پر امراء کو پہنچانے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر گاندھی کے غریبی کا خاتمہ کرنے والے دنیا کے سب سے بڑے منصوبے کی مخالفت کررہے ہیں۔ ان کے مطابق ملک کے 25 کروڑ عوام کو فائدہ پہنچانے والی کم از کم آمدنی کی گارنٹی دینے والی اسکیم کا اعلان کرکے تاریخی کام کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے تحت شہراور دیہات کے تمام غریب خاندانوں کو سالانہ 72 ہزار روپیے کی رقم ملے گی اور یہ رقم خاندان کی خاتون کے کھاتے میں جمع ہوگی۔ کانگریس کے صدر کی یہ اسکیم ملک کے تمام غریبوں کی مفلسی کو ختم کرنے کی اسکیم ہے ۔ انہوں نے تعجب کا اظہار کیا کہ بی جے پی دنیا کی سب سے بڑی غریبی کا خاتمہ کرنے والی اسکیم کی مخالفت کر رہی ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ یہ المیہ ہے کہ مسٹر مودی نے اپنے تاجر دوستوں کا 3.17 لاکھ کروڑ روپیے کا قرض معاف کر دیا لیکن مسٹر گاندھی اگر غریبوں کو چھ ہزار روپیے فی ماہ دینے کی بات کرتے ہیں تو اس کی مخالفت کی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ غریبوں کو ہر سال 72 ہزار کروڑ روپیے دینے کی اس اسکیم کی مخالفت کرکے بی جے پی نے اپنی غریبی مخالف ذہنیت کا ثبوت فراہم کیا ہے ۔
مسٹر سورجے والا نے کہا کہ غریبوں کو ہر ماہ چھ ہزار روپیے دینے والی اس اسکیم کا وہی بی جے پی مخالفت کر رہی ہے جس کے گذشتہ پانچ برس کے دور اقتدار میں وجے مالیا، نیرو مودی، میہول چوکسی جیسے بدعنوان ملک میں ایک لاکھ کروڑ روپیے سے زیادہ کا بینک گھپلہ کرکے بیرون ملک چلے گئے ۔ خود مسٹر مودی نے اس دوران 89 غیرملکی دورے کرکے ملک کے 2010 کروڑ روپیے خرچ کیے ہیں اور اپنے ناتجربہ کار تاجر دوست (انل امبانی)کو رافیل سودے کے تحت 30 ہزار کروڑ روپیے کا ٹھیکہ بھی دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے غریب خاندانوں کے فلاح و بہبود کے لیے کانگریس کی قیادت والی حکومت کے وقت بننے والی مہاتما راشٹریہ گرامین روزگار گارنٹی یوجنا(منریگا) اور غذا کے تحفظ کے قانون کی مخالفت کی تھی۔ یہی نہیں اس نے نئے تحویل اراضی ایکٹ میں بازار کے قیمت کے مطبق معاوضے کی بھی مخالفت کی اور اس قانون کو کمزور کرنے کا کام کیا۔ ترجمان نے کہا کہ مسٹر مودی نے کسانوں کا قرض معاف کرنے کی مخالفت کی تھی اور دلت۔قبائلی قانون کو کمزور کرنے کی کوشش کی۔ ان کی حکومت نے سب سے زیادہ پسماندہ ریاستوں میں دلت۔قبائلی سب پلان کو ختم کیا اور ملک پر نوٹ بندی تھوپ کر کروڑوں غریبوں کی روزی روٹی چھینی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس جو وعدہ کرتی ہے اسے پوراکیاجاتا ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ مرکز میں اگر کانگریس کی حکومت بنتی ہے تو ہر سال غریب خاندان کو 72 ہزار روپیے دیے جائیں گے لیکن اس کے لیے غریبوں کے فلاح و بہبود کی دیگر کسی بھی منصوبے کو بند نہیں کیا جائے گا۔