مودی مجھ سے ’’پنگا‘‘ نہ لیں، ممتا بنرجی

,

   

چائے والا اب رافیل والا بن گیا ، مودی نوٹ بندی، کرپشن کے ماسٹر اور متکبر انسان

ترنمول کانگریس حکومت نے بنگال کلچر کی توہین کی
ممتا نے لٹیروں کو بچانے کیلئے سڑک پر دھرنا دیا: مودی

کولکتہ ۔ 8 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر مغربی بنگال ممتابنرجی اور وزیراعظم نریندر مودی کے درمیان لفظی جنگ میں شدت پیدا ہورہی ہے۔ دونوں قائدین ایک دوسرے پر نشانہ تانے ہوئے ہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی نے آج ممتابنرجی پر ان کے ہی آبائی شہر میں طنز کیا اور کہا کہ وہ لٹیروں کو بچانے کیلئے پہلی مرتبہ سڑک پر نکل آکر دھرنا دیا۔ وزیراعظم مودی مغربی بنگال کے جلپائی گوڑی ضلع میں ایک جلسہ سے خطاب کررہے تھے۔ وزیراعظم کی تقریر کے فوری بعد ممتابنرجی نے بھی طنزیہ ریمارک کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی انتخابات کے موقع پر چائے والا بن جاتے ہیں اور بعد میں رافیل والا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی ماسٹر آف رافیل ہیں اور ماسٹر نوٹ بندی، کرپشن کے ماسٹر اور متکبر انسان ہیں۔ وزیراعظم کے لب و لہجہ میں ہی ممتابنرجی نے جوابی وار کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی ان سے مقابلہ کیلئے اتر آئے گا تو وہ بھی اس کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی۔ ممتابنرجی نے ’’چائے والا‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی چائے والا مجھ سے پنگا لے گا تو میں بھی چنگا بن جاؤں گی۔ مودی حکومت میں آر بی آئی سے لیکر سی بی آئی تک سب انہیں بائے بائے کہہ رہے ہیں۔ مودی ہندوستان کے مزاج سے واقف نہیں ہیں۔ وہ صرف گودھرا اور گجرات فسادات کی وجہ سے ہی مشہور ہوئے ہیں۔ ممتابنرجی نے انہیں مسلسل نشانہ بنانے پر مودی کو ’’میاڈی بابو‘‘ کہا ہے۔ اگر مودی مجھ سے پنگا لینا چاہتے ہیں تو وہ میدان میں اتر آئی ہے دیکھیں کون کیا کرتا تھا۔ ممتابنرجی سے سوال کیا گیا ہیکہ آپ کہتے ہیں مودی بابو جھوٹ بول رہے ہیں۔ ممتابنرجی نے کہا کہ میں انہیں بابو نہیں پکارتی، میں ’’میاڈی بابو‘‘ پکارتے ہیں۔ وہ ہم لوگوں سے ڈرتے ہیں کیونکہ ہم سب مل کر کام کررہے ہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ ممتابنرجی کی حکومت میں بنگال کے کلچر کی توہین ہورہی ہے۔ یہاں کے عوام کو بے یارومددگار چھوڑ دیا گیا ہے۔ جن لوگوں نے ماں، ماٹی اور مانس کے نام پر اقتدار حاصل کیا تھا اب تشدد کے کلچر کو فروغ دیا جارہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ممتابنرجی کی ذمہ داری تھی کہ وہ چیف منسٹر کی حیثیت سے لوک کے روپئے لوٹنے والوں کے خلاف کارروائی کرتی اور لوگوں کو روپئے واپس دلاتی مگر وہ لوٹنے والوں کو بچانے میں لگی ہیں۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ بنگال میں تبدیلی کی لہر چل رہی ہے عوام تبدیلی کے خواہاں ہیں اور بی جے پی میں تبدیلی کی امید پیدا ہوگئی ہے۔ وزیراعظم نے اس سے پہلے چھتیس گڑھ میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ بی جے پی کے خلاف اپوزیشن کا عظیم اتحاد ’’مہا ملاوٹ کے سواء کچھ نہیں ہے‘‘۔