مودی نے مسلمانوں کیخلاف زہر اگلتے ہوئے منگل سوتر کی توہین کی

   

سکندرآباد میں کانگریس پارٹی نئی تاریخ رقم کرے گی، مسلمان ملک کا اٹوٹ حصہ : ڈی ناگیندر

حیدرآباد ۔ 4 مئی (سیاست نیوز) کانگریس کے امیدوار حلقہ لوک سبھا سکندرآباد ڈی ناگیندر نے وزیراعظم کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بیوی کا احترام نہ کرنے والے مودی کو منگل سوتر کی کیسے قدر ہوسکتی ہے۔ بی آر ایس اور بی جے پی کے درمیان میچ فکسنگ ہوگئی۔ عوام بالخصوص اقلیتوں کو گمراہ کرنے کیلئے دونوں جماعتیں ایک دوسرے پر تنقید کررہے ہیں۔ لیک ویو گیسٹ بنجارہ فنکشن ہال میں حلقہ اسمبلی خیریت آباد کے پارٹی قائدین سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ ڈی ناگیندر نے کہاکہ ریاست میں 10 سال کے بعد چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے بی آر ایس کو اقتدار سے بیدخل کردیا۔ یہی تاریخ مرکز میں دہرائی جائے گی۔ کانگریس کے قائد راہول گاندھی بی جے پی کو اقتدار سے محروم کردیں گے۔ دن بہ دن کانگریس، راہول گاندھی کی مقبولیت میں اضافہ ہورہا ہے جس سے مودی خوفزدہ ہوگئے ہیں۔ اپنی ڈوبتی کشتی کو بچانے کیلئے مذہبی سیاست کرتے ہوئے ہندوؤں کی توہین کررہے۔ کانگریس کو ووٹ دینے پر ہندوؤں کی جائیدادیں یہاں تک کہ خواتین کے منگل سوتر مسلمانوں میں تقسیم کردینے کا دعویٰ کرتے ہوئے ہندوؤں کے عزت نفس کو ٹھیس پہنچایا ہے۔ سکندرآباد کے عوام کانگریس کو کامیاب بناتے ہوئے بی جے پی کو سبق سکھائے۔ ڈی ناگیندر نے کہاکہ کانگریس ایک سیکولر جماعت ہے۔ تمام مذاہب کا احترام کرتی ہے مگر بی جے پی نفرت پھیلاتے ہوئے ملک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہی ہے۔ مسلمانوں کے کھانے پینے پر کپڑے پہننے پر پابندیاں عائد کررہی ہے۔ مسلم تحفظات کو ختم کردینے کا اعلان کررہی ہے۔ 400 حلقوں پر کامیابی حاصل کرتے ہوئے دستور کو تبدیل کرنے اور تحفظات کو ختم کردینے کی حکمت عملی پر کام کررہی ہے۔ دیش دستور اور تحفظات کو بچانے کیلئے بی جے پی کو ختم کردینے کا وقت آ گیا ہے۔ ایک ایک ووٹ کافی اہمیت کا حامل ہے۔ لاپرواہی اور غفلت سے فرقہ پرستوں کے ناپاک عزائم کو تقویت ملے گی۔ بی آر ایس بظاہر سیکولرازم کی بات کررہی ہے خفیہ طور پر بی جے پی سے میچ فکسنگ کرچکی ہے۔ بی آر ایس کو پڑنے والا ہر ووٹ بی جے پی کو فائدہ پہنچائے گا۔2
لہٰذا وہ عوام سے اپیل کرتے ہیں بی جے پی اور بی آر ایس دونوں کو شکست دیں اور کانگریس کو کامیاب بنائے تب ہی ملک میں امن و امان رہے گا۔ دستور اور تحفظات بھی محفوظ رہیں گے۔ ڈی ناگیندر نے کہا کہ ان کی 30 سالہ عملی سیاسی زندگی میں اقلیتوں کا اہم رول رہا ہے اور جس کیلئے وہ ہمیشہ مسلمانوں کے شکرگذار رہیں گے۔2