لاہور: پاکستان کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے دعوی کیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی سوچ “منفی کی طرف مائل ہے” اور جب تک وہ ہندوستان میں برسر اقتدار ہیں دو مخالف ایشیائی ہمسایہ ممالک کے مابین تعلقات بہتر نہیں ہوسکتے ہیں۔
آفریدی نے جب کرکٹ پاکستان کو ایک انٹرویو دیا تو ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کیا ہندوستان اور پاکستان کے مابین دوطرفہ کرکٹ تعلقات دوبارہ شروع ہوسکتے ہیں۔
تو انہوں نے جواب دیا کہ جب تک مودی کے اقتدار میں ہے مجھے نہیں لگتا کہ ہمیں ہندوستان کی طرف سے کوئی جواب ملے گا۔ ہم سب بشمول ہندوستانی مودی کے سوچنے کے انداز کو سمجھ چکے ہیں۔ ان کی سوچ منفی کی طرف مائل ہے ۔
صرف ایک شخص کی وجہ سے ہندوستان اور پاکستان کے مابین تعلقات خراب ہوئے ہیں۔ اور یہ وہ نہیں جو ہم چاہتے ہیں۔
سرحد کے دونوں طرف سے لوگ ایک دوسرے کے ملک کا سفر کرنا چاہتے ہیں۔ مجھے سمجھ نہیں آرہی ہے کہ مودی کیا کرنا چاہتے ہیں اور ان کا ایجنڈا واقعتا کیا ہے؟۔۔
دونوں ٹیمیں عالمی ٹورنامنٹ میں ملتی ہیں لیکن 2013 کے بعد سے جب باہمی سیریز نہیں کھیلی ہے جب پاکستان نے تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کیلئے ہندوستان کا سفر کیا تھا۔
بھارت کا پاکستان کا آخری دورہ 2006 میں راہول ڈریوڈ کے کپتانی میں ہوا تھا۔
ممبئی دہشت گرد حملے کے بعد سے ہی ، دونوں کرکٹ ٹیمیں آئی سی سی ٹورنامنٹس کے دوران صرف ایک دوسرے کا سامنا کرتے ہیں۔