مودی ڈرپوک، رافیل مسئلہ پر 5 منٹ بحث کا چیلنج

,

   

آر ایس ایس دستوری اداروں پر قبضہ کرنے کوشاں، راہول گاندھی کا الزام

نئی دہلی ۔ 7 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) نریندر مودی کے خلاف تازہ جارحانہ مہم چھیڑتے ہوئے صدر کانگریس راہول گاندھی نے آج وزیراعظم کو ’ڈرپوک‘ کہا اور انھیں چیلنج کیا کہ متنازعہ رافیل جٹ طیارہ معاملت اور قومی سلامتی جیسے مسائل پر 5 منٹ دو بہ دو مباحث کریں۔ کانگریس سربراہ نے الزام عائد کیا کہ آر ایس ایس ملک کے دستوری اداروں پر قبضہ کرنے کی کوشش کررہی ہے اور راجستھان، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ میں ان کی پارٹی کی حکومتوں کی جانب سے اس سسٹم سے آر ایس ایس کے حامیوں کو نکال دیا جائے گا۔ انہوں نے وزیراعظم مودی پر شدید تنقید میں انہیں ’بزدل‘ قرار دیا۔ راہول نے مودی کو چیلنج کیا کہ وہ قومی سلامتی، رافیل معاہدہ اور ملک کی معیشت جیسے مسائل پر ان کے ساتھ مباحث میں حصہ لیں ۔ ’’میں ان کے کریکٹر کو جانتا ہوں، میں نے اُن کے ساتھ پانچ سال مقابلہ کیا ہے۔ اس کے بعد ہی میں نے جانا ہے کہ وہ بزدل آدمی ہیں۔ جب کوئی ان کے سامنے اٹھ کھڑا ہوتا ہے تو وہ رفوچکر ہوجاتے ہیں۔‘‘ راہول نے یہاں پارٹی کے مینارٹی سل کنونشن سے خطاب کیا اور کہا کہ مودی کے چہرے پر ہمیشہ خوف کا سایہ منڈلاتا دکھائی دیتا ہے۔ اب وہ جان چکے ہیں کہ آپ عوام کو منقسم کرکے ہندوستان پر حکمرانی نہیں کرسکتے۔ اب نریندر مودی کا امیج ختم ہوچکا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ آر ایس ایس اس ملک کے تمام اہم اداروں پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ عدلیہ سے لیکر الیکشن کمیشن تک آر ایس ایس نے اپنے آدمیوں کو گھسا کر ان اداروں کو اپنے اشاروں پر چلانے کی کوشش شروع کی ہے۔ ہم نے نہ صرف راجستھان، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ حکومتیں تشکیل دی ہیں بلکہ اب آر ایس ایس کے لوگوں کو ان اداروں سے نکال باہر کردیں گے۔ ان دستوری اداروں پر آر ایس ایس ذہنیت کے عہدیداروں کے بجائے غیرجانبدار آفیسرس کو مقرر کیا جائے گا۔