مودی کابینہ میں غیرمعمولی ردوبدل ۔ 43 وزراء کا حلف

,

   

روی شنکر پرساد اور پرکاش جاؤڈیکر کا غیرمتوقع اخراج ۔ جیوتر سندھیا مرکزی کابینہ میں شامل

نئی دہلی : روی شنکر پرساد اور پرکاش جاؤڈیکر آج مرکزی وزراء کی حیثیت سے مستعفی ہوگئے جو وزیراعظم نریندر مودی کی کابینہ میں بڑے پیمانے پر ردوبدل سے قبل غیرمتوقع تبدیلیاں ثابت ہوئیں۔ راشٹرپتی بھون میں منعقدہ حلف برداری تقریب میں صدرجمہوریہ رامناتھ کووند نے 43 نئے وزراء کو حلف دلایا جن میں بیشتر نوجوان قائدین ہیں اور پہلی بار مرکزی وزیر بنے ہیں۔ مرکزی کابینہ جو زیادہ سے زیادہ 81 ارکان پر مشتمل ہوسکتی ہے ، اُس میں آج کی تبدیلیوں سے قبل 53 وزراء تھے ۔ وزیراعظم مودی کے نئے وزراء میں کانگریس سے بی جے پی میں شامل جیوترآدتیہ سندھیا اور مدھیہ پردیش کے ہی سابق کانگریس لیڈر ڈاکٹر ویریندر کمار نمایاں ہیں۔ سندھیا سابق میں منموہن سنگھ کابینہ میں شامل تھے۔ مودی کابینہ سے 12 وزراء کو ہٹایا گیاہے ۔ مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن اور وزیر تعلیم رمیش پوکھریال بھی اُن وزراء میں شامل ہیں جو آج کابینی ردوبدل سے قبل مستعفی ہوگئے ۔ مستعفی وزراء میں وزیر لیبر سنتوش گنگوار اور پوکھریال شامل ہیں۔ پوکھریال اور گنگوار نے صحت کی وجوہات کی بناء اپنے استعفے پیش کردیئے ۔ بابل سپریو نے فیس بک پوسٹ میں بتایا کہ وہ بھی مرکزی مملکتی وزیر برائے ماحولیات کی حیثیت سے مستعفی ہوچکے ہیں۔

مودی کابینہ میں ردوبدل کے بعد کرناٹک کو ریکارڈ 6 وزارتیں
بنگلورو : ایک دہے میں پہلی مرتبہ کرناٹک میں تین لوک سبھا ایم پیز اور ایک راجیہ سبھا ممبر کی شمولیت کے ساتھ مرکزی کابینہ میں سب سے زیادہ نمائندگی حاصل کرلی ہے۔ چہارشنبہ کو وزیراعظم نریندر مودی کی کابینہ میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کیا گیا۔ اس کے نتیجہ میں کرناٹک کو 6 مرکزی وزارتیں حاصل ہوگئی ہیں جو ایک ریکارڈ ہے۔ تاہم آج کابینی ردوبدل سے چند گھنٹے قبل مستعفی ہونے والے 12 وزراء میں سے ایک کرناٹک بی جے پی لیڈر سدانندگوڑا رہے۔ 2019ء کے لوک سبھا انتخابات میں کرناٹک سے 25 بی جے پی ایم پیز لوک سبھا کو بھیجے گئے۔ چہارشنبہ کو کرناٹک کے تین ارکان لوک سبھا کو حلف دلایا گیا ۔ ریاست سے راجیہ سبھا ایم پیز کو بھی مرکزی کابینہ میں معقول نمائندگی حاصل ہوئی ہے۔ مرکزی وزیرفینانس نرملا سیتارامن نے راجیہ سبھا میں کرناٹک کی نمائندگی کرتی ہے۔ کرناٹک کے اسمبلی انتخابات 2023ء میں ہوں گے جس کے بعد لوک سبھا چناؤ 2024ء میں مقرر ہے۔ شاید اسی کے پیش نظر بی جے پی قیادت میں کرناٹک کو اہمیت دی ہے۔