نئی دہلی۔ 13 ستمبر (یو این آئی) کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے وزیر اعظم نریندر مودی کے تشدد زدہ منی پور کے دورے کو دکھاوا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے امن کی بحالی کے لیے ٹھوس اقدام کرنے کے بجائے شور مچانے پر زیادہ توجہ دی ہے ۔ ملک ارجن کھرگے نے ہفتہ کے روز وزیر اعظم کے نام ایک پیغام میں کہا کہ جناب نریندر مودی جی، منی پور میں آپ کا تین گھنٹے کا قیام ہمدردی کا کام نہیں بلکہ دکھاوا ہے جو طویل عرصے کے تشدد سے زخمی لوگوں کے زخموں کی توہین ہے ۔ منی پور کی راجدھانی امپھال اور چورا چاند پور میں آپ جو روڈ شو کر رہے ہیں وہ کیمپ میں رہنے والے لوگوں کا درد سننے سے بچنے کی ایک چال ہے ۔ منی پور میں تشدد کے زخموں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہاں 864 دنوں کے تشدد میں تقریباً 300 لوگ مارے گئے اور 1500 سے زیادہ زخمی ہوئے اور 67000 لوگ تشدد کی وجہ سے بے گھر ہوئے ہیں۔ منی پور میں تشدد شروع ہونے کے بعد سے آپ نے 46 غیر ملکی دورے کیے لیکن اپنے ملک کے شہریوں سے ہمدردی کے چند الفاظ کہنے کے لیے منی پور کا ایک بھی دورہ نہیں کیا۔ آپ نے جنوری 2022 کے شروع میں منی پور کا دورہ کیا تھا اور وہ بھی انتخابی دورہ تھا۔ مودی پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس صدر نے کہا کہ آپ کی ’ڈبل انجن‘والی حکومت نے منی پور کے معصوم لوگوں کی جان لی ہے ۔ آپ اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی سنگین نااہلی اور تمام برادریوں کو دھوکہ دینے کی ملی بھگت کو ریاست میں صدر راج نافذ کرکے تحقیقات سے بچایا گیا مگر وہاں تشدد اب بھی جاری ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں امن و امان برقرار رکھنا بی جے پی حکومت کی ذمہ داری ہے لیکن مرکزی حکومت اس میں ایک بار پھر تاخیر کر رہی ہے ۔ بی جے پی کو یہ بھی ذہن میں رکھنا ہوگا کہ سرحد پر قومی سلامتی اور سیکوریٹی کی فراہمی آپ کی اپنی حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ کانگریس صدر نے کہا کہ آپ اپنے لیے عظیم الشان استقبالیہ کا اہتمام کر رہے ہیں۔ یہ ان لوگوں کے زخموں کا مذاق ہے جو آپ کی آئینی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکامی کی وجہ سے تکلیف میں ہیں۔ آپ کے اپنے الفاظ میں، آپ کا راج دھرم کہاں ہے ؟