مودی کو اقتدار سے ہٹانا اور موروثی سیاست کو فروغ دینا اپوزیشن کا مقصد

,

   

اپوزیشن کا نعرہ ’’ بوٹی ۔ بوٹی ‘‘ ۔ بی جے پی ’’ بیٹی۔ بیٹی ‘‘ میں یقین رکھتی ہے ۔ وزیر اعظم کا یو پی میں انتخابی ریلیوں سے خطاب
سہارنپور ( یو پی ) 5 اپریل (سیاست ڈاٹ کام ) وزیر اعظم نریندر مودی نے آج اپوزیشن پارٹیوںکو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کا واحد ایجنڈہ انہیں ( مودی کو ) اقتدار سے بیدخل کرنا اور موروثی سیاست کو فروغ دینا ہے ۔ سہارنپور میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کانگریس کو نشانہ بنایا اور کہا کہ پارٹی پسماندہ طبقات کی ترقی کے خلاف ہے اور اس کا انتخابی منشور ڈھکوسلہ دستاویز ہے ۔ مودی نے کہا کہ اپوزیشن کا واحد ایجنڈہ صرف مودی ہٹاو کا ہے اور وہ موروثی سیاست کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ یہاں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے آر ایل ڈی سربراہ اجیت سنگھ کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہاں عوام پر ہوئے مظالم کو انہوں نے فراموش کردیا ہے اور اپنے فائدہ کیلئے ان کے حق میں آواز نہیں اٹھائی ہے ۔ آر ایل ڈی ریاست میں ایس پی اور بی ایس پی سے اتحاد میں شامل ہے ۔ مودی نے اپوزیشن جماعتوں پر سہارنپور ‘ کیرانہ ‘ مظفر نگر اور سارے مغربی اترپردیش میں خوف پیدا کرنے کا الزام عائد کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سہارنپور کوئی لیبارٹری نہیں بنے گی ۔ انہوں نے یاد دہانی کروائی کہ جب مرکز میں یو پی اے کی حکومت تھی اس وقت ریاست میں سماجوادی پارٹی کی حکومت نے مظفر نگر میں ایک تجربہ کیا تھا ۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ سہارنپور کے لوگ ایس پی ‘ بی ایس پی اور کانگریس کی ووٹ بینک کی سیاست کو مسترد کردینگے کیونکہ یہ لوگ بی جے پی میں یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں بوٹی بوٹی ( ٹکڑے ٹکڑے کردینے ) کا انتباہ دیتی ہیں جبکہ بی جے پی بیٹی بیٹی کا نعرہ دیتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے انہیں بیت الخلا کا چوکیدار تک قرار دیدیا ہے ۔ یہ بھی ان کیلئے ایک اعزاز کی بات ہے ۔ کانگریس کو پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود کی مخالف جماعت قرار دیتے ہوئے مودی نے دعوی کیا کہ راجیو گاندھی منڈل کمیشن کی سفارشات کے خلاف تھے ۔ انہوں نے کہا کہ کمبھ میلے میں جب انہوں نے ایک صفائی ورکر کے پیر دھوئے تھے اس وقت مایاوتی نے ان کا مضحکہ اڑایا تھا ۔ لیکن جب کانگریس نے ان صفائی کارکنوں کی بے عزتی کی اس وقت مایاوتی نے ایک لفظ تک نہیں کہا ۔ علاوہ ازیں امروہہ میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ جب ان کی حکومت نے دہشت گردوں کے خلاف جوابی کارروائی کی تو کچھ لوگوں کی نیندیں اڑ گئیں۔ یہی لوگ ہیں جو عوام کی زندگیوں کو خطرہ میں ڈالتے ہیں۔ مودی نے کہا کہ کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ دہشت گردوں کو ان ہی کی زبان میں جواب دیا جائے ۔ دہشت گرد حملے کے بعد کیا انہیں خاموش بیٹھ جانا چاہئے تھا ؟ ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو ان ہی کی زبان میں جواب دیا جا رہا ہے ۔ یہی طریقہ کار ہے ۔ تاہم کچھ لوگ ایسا نہیں چاہتے تھے اور جب ہندوستان نے جوابی کارروائی کی تو ان کی نیندیں اڑ گئیں۔ جب پاکستان کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا گیا تو یہی لوگ تھے جو اس کے حق میں بول رہے تھے ۔ پاکستان ہیرو بننے کیلئے ان میں مقابلہ جیسا شروع ہوگیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ چاہے کانگریس ہو ‘ سماجوادی پارٹی ہو یا پھر بہوجن سماج پارٹی ہو ان سب نے عوام کی زندگیوں کو خطرہ میں ڈال دیا ہے اور انہیں عوام کے تحفظ و سلامتی کی کوئی فکر نہیں ہے ۔