مودی کو جوکر اور اسرائیلی ایجنٹ قرار دینا مہنگا پڑا

,

   

مالدیپ میں تین وزراء کو معطل کردیا گیا ۔ حکومت کا معطل وزراء کے موقف سے اظہار لا تعلقی ۔ ہندوستان میں شدید رد عمل

نئی دہلی : حکومت مالدیپ نے تین وزراء کو معطل کردیا ہے جنہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف سوشیل میڈیا پر نازیبا پوسٹس کئے تھے ۔ ان کے پوسٹس پر ایک ہنگامہ پیدا ہوگیا تھا اور یہ دعوی کیا جا رہا تھا کہ کئی ہندوستانیوں نے اپنے طئے شدہ تفریحی دورہ مالدیپ کو منسوخ کردیا ہے ۔ واضح رہے کہ مالدیپ کے ان وزراء اور دیگر قائدین نے اپنے سوشیل میڈیا پر نریندر مودی کو جوکر اور اسرائیل کا ایجنٹ قرار دیا تھا ۔ حکومت مالدیپ نے آج ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وزارت امور خارجہ کے بیان حکومت ہندوستان کے موقف کے تعلق سے جاری کیا ہے جو کچھ سوشیل میڈیا پوسٹس سے متعلق ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سوشیل میڈیا پر اس طرح کے پوسٹس کرنے والے افراد حکومت کے عہدوں پر فائز ہیں اور اب انہیں ان کی ذمہ داریوں سے معطل کردیا گیا ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ تین وزراء مریم شیونا ‘ مالشہ شریف اور مہزوم ماجد کو وزارتوں سے معطل کردیا گیا ہے ۔ یہ سارا ہنگامہ اس وقت شروع ہوا جب ان وزراء اور مالدیپ کے کچھ قائدین نے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف کچھ نازیبا پوسٹس کئے تھے ۔ یہ پوسٹس وزیر اعظم کے حالیہ دورہ لکشدویپ کے بعد کئے گئے تھے ۔ وزیر اعظم نے اپنے دورہ لکشدویپ کی کچھ تصاویر اور ویڈیوز سوشیل میڈیا پر پیش کئے تھے ۔ ان تصاویر اور ویڈیوز کے بعد کئی سوشیل میڈیا صارفین نے ہندوستان کے اس سب سے چھوٹے مرکزی زیر انتظام علاقہ کو ایک بہترین متبادل تفریحی مقام قرار دیا تھا ۔ حکومت مالدیپ نے آج پہلے ہی خود کو ان وزراء کے ریمارکس سے الگ کرلیا تھا اور کہا تھا کہ یہ تبصرے وزراء کی شخصی رائے ہیں اور یہ حکومت مالدیپ کی رائے نہیں ہے ۔ خود مالدیپ میں کئی اپوزیشن قائدین نے اس طرح کی نازیبا زبان کے استعمال کی مذمت کی تھی ۔ حکومت نے اپنے بیان میں کہا کہ اظہار خیال کی آزادی کا ایک جمہوری اور ذمہ دارانہ انداز میں استعمال کیا جانا چاہئے اور اس طرح کی رائے ہونی چاہئے کہ اس سے نفرت اور منفی تاثر نہ پھیلنے پائے ۔ مالدیپ اور ہندوستان کے مابین قریبی تعلقات متاثر نہیں ہونے چاہئیں۔ مالدیپ کے سابق صدر محمد نشید نے وزراء کے ان ریمارکس کو افسوسناک قرار دیا تھا اور صدر مالدیپ محمد معز کی حکومت سے خواہش کی تھی کہ ان وزراء کے ریمارکس سے حکومت لاتعلقی کا اظہار کرے ۔ سابق نائب صدر احمد ادیب نے بھی ان پوسٹس کی شدید مذمت کی تھی اور کہا تھا کہ یہ نازیبا اور نسلی امتیاز والے ریمارکس ہیں ۔ دونوں ممالک کے مابین سفارتی سرد جنگ کے دوران مالدیپ کا یہ رد عمل ہندوستان کیلئے ایک مثبت اور اچھی علامت سمجھا جا رہا ہے ۔اس سارے ہنگامہ پر ہندوستان میں بھی سوشیل میڈیا پر شدید تنقیدیں ہونے لگی ہیں ۔