مودی کو ٹرمپ کے دعوے کی حقیقت بھی بتانی چاہیے :کانگریس

   

نئی دہلی، 10 ستمبر (یواین آئی) کانگریس نے امریکہ کے ساتھ شراکت داری کو فطری قرار دینے پر وزیر اعظم نریندر مودی کو آڑے ہاتھوں لیا ہے اور کہا ہے کہ اگر یہ سچ ہے تو انہیں یہ بھی بتانا چاہئے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے 35 سے زیادہ بار کئے گئے اسی دعوے کی حقیقت کیا ہے ۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ اگر مودی امریکہ کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کو فطری قرار دے رہے ہیں تو صدر ٹرمپ کو بار بار یہ دعویٰ نہیں کرنا چاہئے کہ انہوں نے تجارت کا خوف دکھا کر پاکستان کے ساتھ ہندوستان کی فوجی کارروائی روک دی ہے ۔ پارٹی کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جے رام رمیش نے یہاں سوشل میڈیا ایکس پر ایک پوسٹ میں مسٹر مودی سے سوال کیاکہ مودی نے صدر ٹرمپ کو بتایا ہے کہ ہندوستان اور امریکہ ’فطری شراکت دار‘ ہیں۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا یہ شراکت اتنی فطری ہے کہ صدر ٹرمپ نے 35 سے زیادہ مواقع پر یہ دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے 10 مئی کو ہندوستان-پاکستان جنگ بندی کو نافذ کرنے کے لیے تجارت کو دباؤ کے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا۔

قبائلی بڑے پراجکٹس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں:کانگریس
نئی دہلی، 10 ستمبر (یواین آئی) کانگریس نے کہا ہے کہ دور دراز علاقوں میں چل رہے بڑے منصوبے جنگلات کو تباہ کر رہے ہیں لیکن اس کا خمیازہ قبائلیوں کو برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ قبائلی کانگریس کے سربراہ وکرانت بھوریا نے چہارشنبہ کو یہاں کہا کہ ان منصوبوں کی وجہ سے ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں درخت کاٹے جا رہے ہیں اور جنگلات تباہ ہو رہے ہیں۔ اس کا براہ راست اثر آدیواسیوں پر پڑ رہا ہے اور اس کی وجہ سے وہ بڑے بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔ بھوریا نے ’عظیم نکوبار پروجیکٹ‘ اسکیم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی اسکیم نہیں ہے بلکہ بہت بڑا سانحہ ہے ۔ اس سے زمین اور قبائل دونوں ہی خطرے میں پڑ سکتے ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس منصوبے میں ساڑھے 8 لاکھ درخت کاٹے جانے والے ہیں لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تعداد 50 لاکھ سے زائد ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پورا جنگل تباہ ہو جائے گا اور بہت سی قبائلی برادریاں معدومیت کے دہانے پر پہنچ جائیں گی۔ کروڑوں روپے کے اس منصوبے سے صرف بڑے صنعتکار ہی مستفید ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ شومپن قبیلہ اس منصوبے کی وجہ سے مکمل طور پر ختم ہونے کے خطرے سے دوچار ہے ۔
کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی نے اپنے بیان میں واضح طور پر کہا ہے کہ یہ قبائلیوں کو کچلنے کا منصوبہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اسکیم ترقی نہیں تباہی ہے ۔