حیدرآباد 27 جون ( سیاست نیوز) نریندر مودی کے تیسری بار وزیر اعظم بننے کے بعد اندرون ایک سال تلنگانہ میں نفرت پر مبنی جرائم میں اضافہ ہوا اور یہ تعداد 23 تک پہنچ چکی ہے ۔ ریاست میں اقتدار کی تبدیلی اور کانگریس کو اقتدار کے بعد پارلیمانی انتخابات میں بی جے پی ایم پیز کی تعداد میں اضافہ ہوا تھا اور یہ تعداد 8 تک پہنچ گئی ۔ تلنگانہ میں بی جے پی کے بڑھتے اثرات کے علاوہ ریاست کے 2 اراکین پارلیمان کی مرکزی وزارت میں شمولیت کے بعد تلنگانہ میں نفرت پر مبنی جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔تلنگانہ سے مرکزی کابینہ میں جی کشن ریڈی کو شامل کیا گیا جبکہ رکن پارلیمنٹ کریم نگر بنڈی سنجے کمار کو مملکتی وزیر برائے داخلہ کی ذمہ داری دی گئی ہے ۔ تلنگانہ کے 8 کے منجملہ 2 کی مرکزی وزارت میں شمولیت کے بعد ریاست میں فرقہ پرستوں کے حوصلے بلند ہوئے اور نفرت پر مبنی جرائم کی تعداد اس مدت کے دوران 23 تک پہنچ چکی ہے ۔ تلنگانہ میں پیش آنے والے بیشتر نفرت انگیز جرائم میں بھارتیہ جنتا پارٹی یا ہندو توا تنظیموں کے کارکن ملوث رہے ہیں جن کے خلاف سخت کاروائی ناگزیر ہے تاکہ ان جرائم پر قابو پانے کے اقدامات کو یقینی بنایا جاسکے۔3