مظفر پور، 27 اگست (یواین آئی) لوک سبھا میںقائد حزب اختلاف اور کانگریس کے سینئر لیڈر راہول گاندھی نے بدھ کو کہا کہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران رائے عامہ اور تقریباً تمام میڈیا اہلکار کانگریس کی جیت کا اندازہ لگا رہے تھے ، لیکن وزیر اعظم نریندر مودی نے انتخابات کے بعد اور نتائج سے پہلے ہی یہ دعویٰ کیا تھا کہ بی جے پی 300 سیٹوں پر کامیابی حاصل کرے گی اور یہ سچ ثابت ہوا، جس کی بنیاد ووٹ چوری تھی ، جواب سامنے آگئی ۔اپنی ووٹرادھیکار یاترا کے دوران گاندھی نے کہا کہ بی جے پی طویل عرصے سے ووٹ چوری میں ملوث ہے اور اس کی شروعات گجرات سے ہوئی ہے ۔ بعد ازاں سال 2014 کے بعد قومی سطح پر ایسی ووٹ چوری کی گئی جس کا ثبوت اب منظر عام پر آ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گجرات ووٹ چوری کا ماڈل ہے اور اسی ماڈل کو مدھیہ پردیش، ہریانہ اور مہاراشٹرا میں لاگو کیا گیا۔ شروع میں کانگریس پارٹی ثبوتوں کی کمی کی وجہ سے خاموش رہی لیکن مہاراشٹرا میں ثبوت ملے ۔ انہوں نے کہا کہ صرف چار ماہ قبل مہاراشٹرا میں لوک سبھا انتخابات کے دوران کانگریس اتحاد نے بی جے پی کو بری طرح شکست دی تھی لیکن اسمبلی انتخابات میں اس اتحاد کو بری طرح شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے مقابلے اسمبلی میں کانگریس اتحاد کو ووٹ کم نہیں ملے ، لیکن بی جے پی کے ووٹوں میں غیر متوقع طور پر اضافہ ہوا اور ایسا تقریباً ایک کروڑ اضافی ووٹوںکوجوڑ دینے کی وجہ سے ہوا۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ اگر آپ الیکشن کمیشن سے ووٹر لسٹ مانگتے ہیں تو وہ نہیں کہہ دیتے ہیں، ووٹنگ کے دوران کی گئی ویڈیو گرافی کو 45 دنوں میں ‘ثبوت’ مٹانے کیلئے تلف کر دیا جاتا ہے ، جو ان کی غلط ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی نے ووٹر لسٹ کو سمجھنے میں لگاتار 6 ماہ لگائے ہیں، تب ہی ووٹ چوری بے نقاب ہوئی ہے ۔