جی -20کانفرنس کے بعد وطن واپسی
اوساکا۔29جون ۔(سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی کی دہشت گردی پر عالمی کانفرنس بلانے کی تجویز کی دنیا کے بہت سے ممالک نے زور دار حمایت کی ہے ۔محکمہ خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے ہفتہ کو وزیراعظم مودی کے G-20 سربراہی اجلاس سے الگ دنیا کے مختلف ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ ہونے والی دو طرفہ یا کثیر جہتی بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے یہاں نامہ نگاروں کو یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا‘‘تجویز کو حمایت ملی …مجھے لگتا ہے کہ یہ سمجھا جانا چاہئے کہ ہم کس کانفرنس کی بات کررہے ہیں۔ بنیادی طور پر یہ خیال ہے کہ بہت سے موضوعات پر کانفرنس ہو رہے ہیں، اب ہم کسی ایسے موضوع پر کانفرنس کیوں نہیں کر سکتے ہیں جس کا سامنا اس وقت پوری دنیا کر رہی ہے۔ یہ (دہشت گردی) ایک بحران ہے۔ رویش کمار نے کہا کہ وزیر اعظم نے یقینی طور پر بہت سی باہمی ملاقاتوں میں دہشت گردی کے مسئلے کو اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ آپ کو بتا سکتا ہوں کہ یہ بہت ہی حوصلہ افزا تھا، کیونکہ یہ ایک ایسا موضوع ہے جس کو کوئی بھی ملک نظر انداز نہیں کر سکتا ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کتنے ممالک نے اس کی حمایت کی ہے ، یہ کہنا ممکن نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک نیا خیال ہے ، جس پر غور کیا جا رہا ہے اور ہم اسے آگے لے جائیں گے۔دوسری بار اقتدار میں آنے کے بعد وزیراعظم مودی نے اپنی پہلے بیرون ملک کے دورہ میں مالدیپ کی پارلیمنٹ ’مجلس‘ سے خطاب کرتے ہوئے دہشت گردی کے معاملے پر اجلاس منعقد کرنے کی پیشکش کی تھی۔وزیر اعظم نے اس کے بعد بشکیک میں منعقد شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس اور جمعہ کو اوساکا میں برکس لیڈروں کے ساتھ غیر رسمی اجلاس میں بھی دہشت گردی کے معاملے پراس نئی تجویز کو رکھا تھا۔اس معاملے پر آرآئی سی۔
روس، ہندوستان اور چین نے جمعہ کو میٹنگ کی۔خارجہ سکریٹری وجئے گوکھلے کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور چین کے صدر شی جن پنگ دہشت گردی کے مسئلے پر بین الاقوامی کانفرنس کے معاملے پر اتفاق کیا۔وجئے گوکھلے نے کہا کہ دہشت گردی مشاورت میں نمایاں طور سے ابھرا ہے اور وزیراعظم مودی نے اسے ایک سنگین چیلنج قرار دیا ہے ۔ انہوں نے یہاں کہا کہ مودی کو یقین دلایا گیا کہ روس اور چین دہشت گردی پر اس (عالمی کانفرنس) کی حمایت کریں گے ۔وزیراعظم مودی نے بھی ٹویٹ کیا،’’آرآئی سی اجلاس ہمارے ملکوں کے درمیان کثیر الجہتی تعاون بڑھانے اور خاص طور پر دہشت گردی اور موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لئے کام کرنے کے طریقوں پر بات چیت کے لئے ایک بہترین پلیٹ فارم ہے ‘‘۔وزیر اعظم نریند ر مودی جاپان کے اوساکا میں G-20 چوٹی کانفرنس کے ختم ہونے کے بعد ہفتے کے روز ملک واپسی کے لیے روانہ ہوگئے ۔ وزیر خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے ٹویٹ کرکے یہ اطلاع دی۔ وزیر اعظم کا یہ دورہ سفارتکاری کے اعتبار سے بے حد کامیاب رہی۔ اس دوران وزیراعظم مودی نے کئی اہم ممالک کے سربراہوں کے ساتھ گفتگو کی اور دہشت گردی کے مسئلے پر عالمی کانفرنس کا اعلان کیا جس کا رکن ممالک نے زوردار حمایت کی۔ وزیراعظم کانفرنس کے علاوہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ، روس کے صدر ولادیمیر پوتن، چین کے صدر ژی جن پنگ اور جاپان کے وزیر اعظم شنزو آبے سمیت کئی ملکوں کے سربراہوں سے بات چیت کی۔ جی20 سمٹ کے علاوہ برکس رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں چین کے صدرژی جن پنگ ، روس کے صدر ولادیمیر پوتن اور وزیراعظم نے حصہ لیا۔ جنوبی افریقہ کے صدر سیرل راماپھوسا اور برازیل کے صدر جیئر بولسونارو بھی اجلاس میں شامل تھے ۔ مودی نے برکس رہنماؤں کے اجلاس میں کہا کہ دہشت گردی نہ صرف معصوموں کی جان لیتی ہے بلکہ یہ معاشی ترقی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بری طرح سے متاثر کرتی ہے ۔ ہمیں دہشت گردی اور نسل پرستی کے تمام ذرائع کو روکنا ہوگا ۔ اس کے ساتھ ہی وزیراعظم مودی نے سعودی عرب کے کراؤن پرنس محمد بن سلمان، کوریا کے صدر مون جے اِن، جرمن کی چانسلر اینجیلا مارکیل، فرانس کے صدر میکرو اور کناڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹوڈو کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات کی۔ وزیراعظم نے یہ سلسلہ ہفتے کے روز بھی جاری رکھا۔
انہوں نے برازیل اور انڈونیشیا کے صدور سے ملاقات کی۔ انہوں نے دنیا کے کئی اہم رہنماؤں سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ دو طرفہ اور کثیر جہتی بات چیت کی۔ وزیراعظم مودی اور برازیل کے صدر جائر بولونارو نے ماحولیاتی تبدیلی کے تناظر میں دو طرفہ تعلقات،خصوصی طور پر تجارت، سرمایہ کاری، زراعت اور بایو فیول کے میدان میں تعاون کے لیے بڑے پیمانے پر گفتگو کی ۔ انڈونیشیا کے صدر جوکو ویڈوڈو کے ساتھ اپنے اجلاس کے دوران نریندرمودی نے تجارت،سرمایہ کاری، دفاع اور بحری محاذوں پر دوطرفہ تعاون کے طریقہ کار پر گفتگو کی۔ وزیر اعظم کے دفتر نے ٹویٹ کیا کہ ایک اہم دوست سے ملاقات کرکے G-20چوٹی کانفرنس کے دوسرے دن کی شروعات ۔وزیراعظم مودی نے صدر ویڈوڈو کے ساتھ مذکرات کی ۔رویش کمار نے لکھاکہ وسیع پیمانے پر اسٹریٹجک شراکت داری کو آگے بڑھاتے ہوئے وزیراعظم مودی نے G-20کے چوٹی کانفرنس کے علاوہ انڈونیشیا کے صدر سے ایک کارآمد ملاقات کی۔ تجارت، سرمایہ کاری، دفاع، سمندر ، خلا اور ہندوستان۔پرشانت کے مسائل پر تبادلہ افکار و نظریات میں تعاون کو بڑھانے پر گفتگو کی۔اس درمیان آسٹریلیا کے وزیراعظم اسکاٹ ماریسن نے مسٹر مودی کے ساتھ ایک سیلفی لی اور ‘کتنے اچھے ہیں مودی’ کے کیپشن سے اپنے سرکاری ٹویٹر ہینڈل پر اشتراک کیا جسے پورے دنیا میں پسند کیا جا رہا ہے ۔