مودی کے انتخابی حلقہ میں مشینوں سے1.87 لاکھ زائد ووٹ حاصل ہوئے

   

ملک کے 373 لوک سبھا حلقوں کے ای وی ایم مشینوں میں اسکام، ثبوت پیش کرنے جہدکار وامن مشرام کا دعویٰ، مشینوں پر سوالیہ نشان
حیدرآباد 14 جون (سیاست نیوز) ملک میں دلتوں اور مسلمانوں کو فرقہ پرست طاقتوں کے خلاف متحد کرنے کی مساعی میں مصروف تنظیم بامسیف کے سربراہ وامن مشرام نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے سیاسی حلقوں میں ہلچل پیدا کردی ہے کہ لوک سبھا چناؤ میں 373 حلقوں میں ای وی ایم مشینوں کے ذریعہ دھاندلیاں کی گئیں۔ حقیقی رائے دہی سے زیادہ ووٹ ای وی ایم مشینوں میں پائے گئے۔ وامن مشرام نے ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیاکہ 373 لوک سبھا حلقوں میں دھاندلیوں کے بارے میں اُن کے پاس ٹھوس دستاویزی ثبوت موجود ہے۔ الیکشن کمیشن نے رائے دہی کے بارے میں جو اعداد و شمار جاری کئے ہیں، اُس کی بنیاد پر وہ دھاندلیوں کو ثابت کرسکتے ہیں۔ وامن مشرام نے دعویٰ کیاکہ وزیراعظم نریندر مودی کے حلقہ انتخاب واراناسی میں ای وی ایم مشینوں میں حقیقی رائے دہی سے ایک لاکھ 87 ہزار ووٹ زائد پائے گئے۔ اُنھوں نے کہاکہ واراناسی میں 11 لاکھ رائے دہندوں نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا لیکن ای وی ایم مشینوں سے 12 لاکھ 87 ہزار ووٹ برآمد ہوئے۔ اِس طرح ایک لاکھ 87 ہزار زائد ووٹ نریندر مودی کے انتخابی حلقہ میں ای وی ایم مشینوں سے حاصل کئے گئے۔ اُنھوں نے ریمارک کیاکہ مرغی بھی اتنی تیزی سے انڈہ نہیں دیتی جتنی تیزی سے ای وی ایم مشینوں نے زائد ووٹ دیئے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ صرف وزیراعظم کے انتخابی حلقوں میں نہیں بلکہ 543 لوک سبھا حلقوں کے منجملہ 373 میں ای وی ایم مشینوں میں زائد ووٹ پائے گئے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کی بنیاد پر وہ اپنے دعوے کو درست ثابت کرسکتے ہیں۔ اُنھوں نے الزام عائد کیاکہ ای وی ایم مشینوں میں دھاندلیوں کے ذریعہ بی جے پی نے زائد نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ واضح رہے کہ وامن مشرام ابتداء ہی سے ای وی ایم مشینوں کی کارکردگی پر شبہات کا اظہار کرتے رہے ہیں اور وہ ملک میں بیالٹ پیپر کے ذریعہ الیکشن کے حق میں ہیں۔ ملک کے کئی جہدکاروں نے رائے دہی کے موقع پر ای وی ایم مشینوں میں دھاندلیوں کا اندیشہ ظاہر کیا تھا لیکن سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن نے مشینوں کو محفوظ قرار دیا۔ اب جبکہ وامن مشرام دستاویزی ثبوت کے ذریعہ واراناسی کے بشمول 373 لوک سبھا حلقوں میں ای وی ایم مشینوں کے اسکام کا دعویٰ کررہے ہیں تو ایسے میں سپریم کورٹ کو اِس معاملہ کا نوٹ لینا چاہئے۔ 1