مودی کے خلاف ریمارکس ‘ ہندوستان میں ’ بائیکاٹ مالدیپ ‘ ٹرینڈ

   

بالی ووڈ اسٹارس اور سابق کرکٹرس کا بھی ہندوستان میں تفریح کو فروغ دینے کا مشورہ ۔ مالدیپ کے دورے منسوخ کرنے پر زور
نئی دہلی : مالدیپ کے تین وزراء کی جانب سے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف سوشیل میڈیا پوسٹس میں انہیں جوکر اور اسرائیلی ایجنٹ قرار دینے سے مالدیپ اور ہندوستان کے مابین سفارتی تنازعہ پیدا ہوگیا ہے ۔ سوشیل میڈیا پر اس پر شدید رد عمل کا اظہار ہو رہا ہے اور ’ بائیکاٹ مالدیپ ‘ ٹرینڈ شروع ہوگیا ہے ۔ کئی معروف بالی ووڈ اسٹارس اور کرکٹرس نے اس رائے کا اظہار کیا ہے کہ مالدیپ میں تفریح کیلئے جانے کی بجائے لکشدویپ کو ایک متبادل تفریحی مقام بنانے کے امکانات کا جائزہ لے ۔ واضح رہے کہ یہ تنازعہ اس وقت پیدا ہوا جب مالدیپ کے وزراء نے وزیر اعظم کے خلاف ہتک آمیز ریمارکس کئے کیونکہ وزیر اعظم نے اپنے لکشدویپ کے دورہ کی تصاویر اور ویڈیوز سوشیل میڈیا پر پیش کئے تھے ۔ جیسے ہی ایکس اور دیگر سوشیل میڈیا پلیٹ فارمس پر مالدیپ وزراء کے ہتک آمیز ریمارکس سامنے آئے کئی ہندوستانیوں نے بھی سوشیل میڈیا پر اعلان کیا کہ وہ اپنے مالدیپ کے دورے منسوخ کر رہے ہیں۔ بالی ووڈ کے معروف اداکاروں اکشے کمار ‘ سلمان خان اور جان ابراہم نے بھی سوشیل میڈیا پر عوام سے اپیل کی کہ وہ مالدیپ جانے کی بجائے لکشدویپ میں چھتیاں گذارنے کو ترجیح دیں۔ اکشے کمار نے ہندوستانیوں سے اپیل کی کہ وہ مالدیپ جانے کی بجائے مالدیپ کو تفریحی مرکز بنانے پر غور کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ‘ اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ اچھا رویہ رکھتا ہے لیکن ہمیں اس طرح کی بلا اشتعال نفرت کو برداشت نہیں کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ کئی بار مالدیپ کا دورہ کرچکے ہیں لیکن ملک کا احترام سب سے اول ہے ۔ ہمیں خود اپنے تفریحی مراکز کو فروغ دینے پر غور کرنا چاہئے ۔ بالی ووڈ اسٹار سلمان خان نے بھی سوشیل میڈیا پر لکشدویپ کی صفائی اور خوبصورتی کی ستائش کی ہے اور کہا کہ وزیر اعظم نے لکشدویپ کے بیچس ( ساحل سمندر ) کی تصاویر پیش کی ہیں جو وہبت خوبصورت ہیں اور یہ سب کچھ ہمارے انڈیا مے ہے ۔ رنویر سنگھ نے بھی اس ٹرینڈ میں حصہ لیا اور انہوں نے ہندوستانیوں سے اپیل کی کہ وہ 2024 کو ہندوستان میں تفریح کو فروغ دینے والا سال بنائیں۔ کرکٹرس سچن تنڈولکر ‘ وینکٹیش پرساد اور آکاش چوپڑہ نے بھی اس مسئلہ پر سوشیل میڈیا پر رائے ظاہر کی ہے ۔ تنڈولکر نے ہندوستان میں لکشدویپ جیسے جزائر کو فروغ دینے کی خواہش کی ہے اور کہا کہ اس طرح کے منفی ریمارکس کو برداشت نہیں کیا جانا چاہئے ۔ مالدیپ کے ان وزراء کے ریمارکس پر خود مالدیپ میں بھی تنقیدیں کی جا رہی ہیں اور حکومت نے فوری حرکت میں آتے ہوئے تین وزراء کو معطل بھی کردیا ہے ۔ مالدیپ کے کئی اپوزیشن قائدین اور ذمہ دار سیاستدانوں نے بھی ان ریمارکس کی شدید مذمت کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا تھا ۔ مالدیپ کے معطل شدہ وزراء کے ان ریمارکس کے بعد کئی گوشوں نے اس کی مذمت کی ہے اور ہندوستان میں سوشیل میڈیا پر بائیکاٹ مالدیپ ٹرینڈ شروع کردیا گیا ہے ۔ اس سارے تنازعہ کے بعد حکومت مالدیپ نے فوری ان تینوں کو معطل کردیا ہے اور یہ بھی واضح کردیا ہے کہ جو خیالات انہوں نے ظاہر کئے ہیں وہ وزراء کے شخصی خیال ہیں اور ان سے حکومت کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔ حکومت مالدیپ نے ہندوستانی سفیر کو طلب کرتے ہوئے اپنی رائے سے واقف کروایا اور بتایا کہ تینوں وزراء کو معطل بھی کردیا گیا ہے ۔