این آر سی پر غلط بیانی ، متضاد بیانات سنگین جرم کے مترادف
حیدرآباد۔5فروری(سیاست نیوز) مودی ۔شاہ ایوان کو گمراہ کر رہے ہیں! مرکزی وزیر داخلہ نے گذشتہ پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران جس وقت شہریت ترمیم قانون کو منظور کیا گیا تھا واضح طور پر یہ کہا تھا کہ ملک بھر میں این آرسی کروائی جائے گی اور گذشتہ یوم اپوزیشن کی جانب سے اٹھائے گئے سوال کے جواب میں حکومت کی جانب سے یہ کہا گیا ہے کہ این آر سی پر حکومت کی جانب سے تاحال کوئی غور نہیں کیا گیا بلکہ اس پر حکومت کی جانب سے فیصلہ کیا جانا باقی ہے۔ حکومت کی جانب سے گذشتہ یوم دئیے گئے بیان کو اگر سچ مان لیا جائے توسابق میں مرکزوزیر داخلہ مسٹر امیت شاہ نے ایوان کو گمراہ کیا ہے اور جو کہ ایک سنگین خلاف ورزی اور جرم ہے۔ امیت شاہ نے ایوان میں فلور پر کذب بیانی سے کام لیتے ہوئے ایوان کو گمراہ کیا تھا کہ ملک میں این آر سی نافذ کیا جائے گا۔بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنے انتخابی منشور میں اس بات کا اعلان کیا تھا کہ ملک بھر میں مرحلہ وار انداز میں این آر سی کا نفاذ عمل میں لایا جائے گا ۔بھارتیہ جنتا پارٹی کے انتخابی منشور کو نظر میں رکھتے ہوئے اگر مرکزی وزیر داخلہ کا بیان گذشتہ پارلیمانی سیشن کے دوران دیکھا جائے تو موجودہ حکومت نے این آر سی کے نفاذ کا فیصلہ کرلیا ہے اور ملک بھر میں این آرسی کے نفاذ کے سلسلہ میں اقدامات شروع کرنے کے متعلق سنجیدہ ہے لیکن گذشتہ یوم پارلیمنٹ میں کئے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے مرکزی مملکتی وزیر داخلہ نتیانند رائے نے واضح کیا کہ این آر سی کے متعلق تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی اس پر غور کیا گیا ہے۔ پارلیمنٹ میں تحریری جواب میں نتیانند رائے کا جواب حکومت کی جانب سے دیا گیا ہے اور امیت شاہ نے بھی پارلیمنٹ میں ہی یہ بات کہی تھی کہ مرکزی حکومت این آر سی نافذ کرے گی اور کر کے رہی گی اور ملک بھر میں این آر سی کا نفاذ عمل میں لایا جائے گا۔ دونوں کے بیانوں میں تضاد کا جائزہ لیا جائے تویہ بات واضح ہوگی کہ اب بھی بھارتیہ جنتا پارٹی کا موقف این آر سی کے متعلق تبدیل نہیں ہوا ہے اور حکومت واضح طور پر یہ کہہ رہی ہے کہ فی الحال این آر سی پر کوئی غور نہیں کیا گیا لیکن مستقبل میں ایسا نہیں کیا جائے گا اس پر کوئی بات نہیں کہی جا رہی ہے لیکن اگر یہ بات درست ہے کہ نتیانند رائے نے جو تحریری جواب ایوان کو دیا ہے وہ سچ ہے تو پھر مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ایوان ہی نہیں بلکہ ملک کو گمراہ کرنے کیلئے پارلیمنٹ کے فلور کا استعمال کیا اور پارلیمنٹ کے فلور سے غلط بیانی کی ہے۔ حکومت کی جانب سے یہ بھی واضح کیا جاچکا ہے کہ این آر سی کا پہلا مرحلہ این پی آر کے ذریعہ مکمل کیا جائے گا اور سلسلہ میں مرکزی وزارت داخلہ کے ذریعہ تمام ریاستوں کو احکام بھی جاری کئے جاچکے ہیں کہ وہ یکم اپریل 2020 سے این پی آر کی تیاری کے سلسلہ میں سروے کا آغاز کریں۔