ریاست میں فوری انتخابات کرائے جانے کجریوال کا مطالبہ ، حادثہ پرمنیش سسودیا کے پانچ سوالات
نئی دہلی: گجرات کے موربی میںکیبل پل حادثہ میں تقریباً 140 افراد کی موت پر گجرات کی بی جے پی حکومت پر تنقید وں کا سلسلہ جاری ہے ۔ عام آدمی پارٹی (عآپ) کے کنونیر و چیف منسٹر دہلی کجریوال نے آج کہا کہ اس حادثہ کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے چیف منسٹر گجرات بھوپیندر پٹیل کو فوری طور پر استعفیٰ دینا چاہئے اور ریاست میں اسمبلی انتخابات کرائے جانے چاہئیں۔کیجریوال نے کہا کہ وہ مہلوکین کی روح کے سکون کے لئے دعاگو ہیں جبکہ انہو ںنے مہلوکین کے غمزدہ ارکا ن خاندان سے بھی اظہار تعزیت کیا۔ کجریوال نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے بھی دعا کی۔ یہ کرپشن کا معاملہ ہے۔ پل کی تعمیر کا ٹھیکہ گھڑی بنانے والی کمپنی کو کیوں دیا گیا؟ دوسرا سوال، اس کمپنی کو پل کی دیکھ بھال کا کوئی تجربہ نہیں تھا۔ یعنی پارٹی سے ان کے تعلقات ہیں۔‘‘کیجریوال نے مزید کہا، ایف آئی آر میں نہ تو کمپنی اور نہ ہی اس کے مالک کا نام ہے۔ ہاسپٹل کی پتائی کرنے کا معاملہ الگ ہے لیکن یہاں تو معاملہ کی ہی پتائی کی جا رہی ہے۔ ایک الزام یہ عائد ہو رہا ہے کہ انہوں نے ان کی پارٹی کو بھاری چندہ دیا ہے، اس کی تحقیقات کرائی جانی چاہئیں۔ چیف منسٹر کو اس عہدہ پررہنے کا کوئی حق نہیں۔ استعفیٰ دے کر فوری الیکشن کرائے جائیں۔‘‘ وہیں، دہلی کے ڈپٹی سی ایم منیش سسودیا نے اس واقعہ پر کہا کہ اس سے پورا ملک دہل گیا ہے۔ کتنے معصوم بچے مارے گئے؟ جو حقائق سامنے آئے ہیں ان کی بنیاد پر کہا جا سکتا ہے کہ یہ حادثہ نہیں قتل عام ہے اور وجہ بی جے پی کی بدعنوانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ڈیڑھ سو بے گناہوں کے قاتلوں سے 5 سوال کرتا ہوں۔ پہلا یہ کہ موربی پل کی تعمیر نو کا ٹھیکہ گھڑی بنانے والی کمپنی کو کیوں دیا گیا؟ دوسرا اتنے بڑے کام کے ٹھیکہ کے لئے ٹینڈر جاری کیوں نہیں کیا گیا اور ایک غیر تجربہ کار کمپنی کو ٹھیکہ کیوں دیا گیا؟ تیسرا وہ دستاویزات جو منظر عام پر آئے ہیں، یہ کام 8 ماہ میں مکمل ہونا تھا۔ ایسی کیا جلد بازی تھی کہ 5 ماہ میں ہی لیپا پوتی کر کے پل کو کھول دیا گیا؟ چوتھا گھڑی بنانے والے سے کتنا چندہ لیا گیا؟ اس کمپنی کے مالکان بی جے پی میںکس کے قریب ہیں؟ پانچواں سوال کہ اتنے بڑے حادثے کے بعد بھی جو ایف آئی آر درج ہوئی ہے، اس میں کمپنی کے مالکان کے نام کیوں نہیں ہیں؟ کس کے دباؤ پر مالکان کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی گئی؟