موسم سرما میں حیدرآباد، وجئے واڑہ اور وشاکھاپٹنم میں فضائی آلودگی میں اضافہ

   

سائنسی تحقیقی ادارہ کا سروے، صنعتی سرگرمیوں میں اضافہ آلودگی کی اہم وجہ
حیدرآباد: جاریہ سال موسم سرما میں حیدرآباد اور آندھراپردیش کے وجئے واڑہ اور وشاکھاپٹنم شہروں میں ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ درج کیا گیا ہے۔ 2019 موسم سرما کے مقابلہ 2020 ء میں ان شہروں میں زیادہ آلودگی ریکارڈ کی گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ 3 جنوری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران حیدرآباد ، وجئے واڑہ اور راجمندری میں ماحولیاتی آلودگی عروج پر رہی۔ تروپتی اور وشاکھاپٹنم میں ڈسمبر کا آخری ہفتہ ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ کے طور پر درج کیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ تجارتی اور صنعتی سرگرمیوں میں اضافہ اور ماحولیاتی تبدیلی کے پیش نظر آلودگی میں اضافہ درج کیا گیا ۔ جنوبی ہندوستان کے بڑے شہروں میں ہوا میں آلودگی سے متعلق سروے کیا گیا۔ حیدرآباد ، وجئے واڑہ ، امراوتی ، وشاکھاپٹنم ، راجمندری اور تروپتی میں یہ سروے سنٹر فار سائنس اینڈ انوائرمنٹ کی جانب سے کیا گیا۔ سروے کے مطابق اپریل ، مئی اور جون کے دوران راجمندری ، تروپتی اور وشاکھاپٹنم میں ماحولیاتی آلودگی زیادہ درج کی گئی ۔ ادارہ نے لاک ڈاؤن سے قبل اور لاک ڈاؤن کے خاتمہ کے بعد کی صورتحال کا تقابلی طور پر جائزہ لیا ۔ سروے میں بتایا گیا ہے کہ 2020 ء کے موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی حیدرآباد اور وشاکھاپٹنم میں فضائی آلودگی میں اضافہ ہوا۔ لاک ڈاؤن کے دوران آلودگی کی شرح میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی تھی۔ دیپاولی کے دوران حیدرآباد و وشاکھاپٹنم میں آلودگی میں اضافہ درج ہوا۔ بتایا جاتا ہے کہ 2020 ء کی دیپاولی 2019 ء کے مقابلہ کم آلودگی کا ذریعہ رہی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جنوبی ہند کے علاقوں میں ماحولیاتی تبدیلی معمول کے مطابق ہے اور ان علاقوں میں اکثر و بیشتر ان ایام میں فضاء میں آلودگی زیادہ پائی گئی ہیں ۔ فضائی آلودگی کم کرنے کیلئے ادارہ نے حکومت کو سفارشات پیش کی ہیں۔