حیدرآباد ۔4۔ اکتوبر (سیاست نیوز) وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی ڈی سریدھر بابو نے موسی ریور فرنٹ ڈیولپمنٹ پراجکٹ کے بارے میں 20 سے زائد رضاکارانہ تنظیموں اور دیگر اداروں کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ پراجکٹ پر عمل آوری سے کوئی غریب خاندان متاثر نہیں ہوگا اور حکومت کی ذمہ داری ہوگی کہ اس کی بازآبادکاری کو یقینی بنائیں۔ سریدھر بابو نے رضاکارانہ تنظیموں اور دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد سے پراجکٹ پر عمل آوری پر تجاویز حاصل کی۔ صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ کی موجودگی میں یہ اجلاس منعقد کیا گیا تاکہ اپوزیشن کی مخالفت سے نمٹا جاسکے ۔ سریدھر بابو نے کہا کہ اجلاس میں پیش کی گئی تمام تجاویز کا احترام کیا جائے گا ۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ یکطرفہ طور پر کارروائی سے گریز کریں اور مقامی عوام کو اعتماد میں لیا جائے۔ موسیٰ ندی کے کنارہ جن لوگوں نے مکانات تعمیر کئے ہیں، انہیں بازآبادکار کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی خاندان کو بے گھر کرنے کا حکومت ارادہ نہیں رکھتی۔ سریدھر بابو نے کہا کہ پراجکٹ کا مقصد حیدرآباد کو بارش کی صورت میں سیلاب سے بچانا ہے۔ شدید بارش کی صورت میں انسانی جانوں کو نقصان کا اندیشہ ہے۔ وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی نے کہا کہ حکومت موسی ندی کے تحفظ کے ذریعہ اس کی تاریخی اہمیت کو بحال کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ پراجکٹ کی تکمیل کے بعد یہ علاقہ سیاحتی مرکز میں تبدیل ہوگا اور ہزاروں مقامی افراد کو روزگار حاصل ہوگا۔ 1