موسیٰ ندی طاس کے متاثرین کی باز آبادکاری میں حکومت سے مدد

   

متاثرین میں 3 کروڑ 44 لاکھ کے چیکس کی تقسیم ، وزیر سیتااکا کا خطاب
حیدرآباد۔18۔اکٹوبر(سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت موسیٰ ندی کے طاس سے منتقل ہونے والوں کو بلاسودی قرض فراہم کرتے ہوئے ان کی بازآبادکاری میں ان کی مدد کر رہی ہے اور حکومت کی جانب سے خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کو قرض کی فراہمی عمل میں لائی جا رہی ہے ۔ ریاستی وزیر پنچایت راج و دیہی ترقیات محترمہ سیتا اکا نے آج موسیٰ ندی کے متاثرین سے ملاقات کرتے ہوئے ان میں 3کروڑ44لاکھ چیکس تقسیم کئے اور اس موقع پر مخاطب کرتے ہوئے ریاستی وزیر نے یہ بات بتائی ۔ ریاستی وزیر نے کہا کہ 17 سیلف ہیلپ گروپس سے جڑی ہوئی 172 خواتین میں فی کس 2لاکھ روپئے کے قرض کے چیکس تقسیم کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت موسیٰ ندی کے احیاء اور اس کے اطراف کے علاقوں کی ترقی کے لئے اقدامات کے ساتھ ندی کے طاس میں بدحال زندگی گذارنے والوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات کرر ہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے حکومت کے پراجکٹ میں تعاون کرنے والے مکینوں کو بلا سودی قرض کی فراہمی کے علاوہ انہیں ڈبل بیڈ روم مکانات کی فراہمی عمل میں لائی جارہی ہے ۔ علاوہ ازیں ریاستی حکومت نے ندی کے طاس میں زندگی گذارنے والی خواتین کو 2لاکھ روپئے فی کس قرض کی فراہمی کا فیصلہ کیا ہے اور ساتھ ہی ان کی تعلیم و تربیت کے سلسلہ میں اقدامات کئے جائیں گے۔ محترمہ سیتا اکا نے موسیٰ ندی پراجکٹ کے متاثرین سے ملاقات کرتے ہوئے ان کے فیصلہ کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تلنگانہ ماحولیات کے تحفظ کے سلسلہ میں جو اقدامات شروع کئے ہیں وہ آئندہ نسلوں کو بہتر ماحول اور آلودگی سے پاک ماحولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس ملاقات کے دوران مجلسی ارکان اسمبلی جناب کوثر محی الدین حلقہ اسمبلی کاروان اور جناب احمد بن عبداللہ بلعلہ کے علاوہ دیگر موجود تھے ۔محترمہ سیتا اکا نے حکومت کی اسکیم سے استفادہ کنندگان سے خطاب کے دوران کہا کہ بہتر ماحول میں زندگی گذارنا ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور موسیٰ ندی میں زندگی کس طرح سے گذار رہے تھے حکومت کو اس بات کا احساس ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے ان کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کا آغاز کیا جاچکا ہے اور حکومت آئندہ بھی اس سلسلہ کو جاری رکھے گی۔ محترمہ سیتا اکا نے کہا کہ ملک بھر میں قدرتی وسائل کو نقصان پہنچاتے ہوئے ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ کیا جا رہاہے جبکہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے شہر حیدرآباد کے بیچ سے گذرنے والی موسیٰ ندی کے احیاء اور اسے محفوظ بنانے کے پراجکٹ کے ذریعہ ندی میں موجود آلودگی کے خاتمہ کے اقدامات کے ساتھ اسے ایک سیاحتی مرکز کے طور پر فروغ دینے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ 3