برجس تلنگانہ کی ثقافت اور روایات کی عکاسی کریں گے ، دسمبر کے اواخر تک ٹنڈرس کی طلبی
حیدرآباد ۔ 22 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز ) : شہر حیدرآباد کے موسیٰ ندی کو خوبصورتی کے ساتھ سیاحتی مرکز میں تبدیل کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ موسیٰ ندی پر 15 برجس کی تعمیر کے لیے 390 کروڑ روپئے کا تخمینہ تیار کیا گیا ہے ۔ ڈیزائنس کی تیاری آخری مراحل میں ہے ۔ دسمبر کے اواخر تک ٹنڈرس طلب کئے جائیں گے ۔ واضح رہے کہ حکومت نے پہلے ہی موسیٰ ندی کو آلودگی سے پاک بناتے ہوئے اس کو خوبصورت بنانے کے لیے حیدرآباد روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمٹیڈ تشکیل دیا ہے ۔ پی سی بی ، جی ایچ ایم سی ، ایچ ایم ڈی اے اور قلی قطب شاہ اربن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے تعاون و اشتراک سے ایچ آر ڈی سی ایل شعبہ موسیٰ ندی کو خوبصورت اور سیاحتی مرکز میں تبدیل کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر تیاریوں کا آغاز کردیا ہے ۔ حیدرآباد میٹرو واٹر ورکس اینڈ سیوریج بورڈ کی جانب سے موسیٰ ندی کو صد فیصد آلودگی سے پاک بنانے کے لیے 31 ایس ٹی پیز کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے ۔ اس کے علاوہ موسیٰ ندی پر 390 کروڑ روپئے کے مصارف سے 15 برجس تعمیر کرنے کی منظوری دی گئی ہے ۔ ان برجس کی تعمیرات میں تلنگانہ کی تہذیب و ثقافت کی جھلکیاں پیش کرنے کے ڈیزائنس تیار کئے جارہے ہیں ۔ 15 برجس کی تعمیرات سے متعلق چند ڈیزائن کو قطعیت دے دی گئی ہے ۔ مزید چند ڈیزائن میں تبدیلیاں لائی جارہی ہیں ۔ ایک عہدیدار نے بتایا کہ موسیٰ ندی کو خوبصورت اور سیاحتی مرکز میں تبدیل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے ۔ دسمبر کے اواخر تک کاموں کی تکمیل کرتے ہوئے ٹنڈرس طلب کرنے کی تیاریاں مکمل کی گئی ہیں ۔۔ ن