موسیٰ ندی کا احیاء حیدرآباد میں بارش کے مسائل کا واحد حل، مضبوط میکانزم تیار کرنے کی ہدایت

   

پرانے شہر میں ملٹی لیول پارکنگ زونس کا قیام، ٹریفک مسائل اور نشیبی علاقوں پر خصوصی توجہ، 100 سال کی ضرورتوں کے مطابق منصوبہ بندی، چیف منسٹر ریونت ریڈی کا جائزہ اجلاس
حیدرآباد ۔ 8 ۔ اگست (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے حیدرآباد میں بارش کی صورت میں کسی رکاوٹ کے بغیر پانی کے بہاؤ اور عوام کو دشواریوں سے بچانے کیلئے ایک منظم میکانزم تیار کرنے کی عہدیداروں کو ہدایت دی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ بارش کی صورت میں پانی کے بہاؤ میں رکاوٹوں کو دور کرنے کے علاوہ مستقبل کو پیش نظر رکھتے ہوئے ترقیاتی منصوبہ کو قطعیت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بارش کی صورت میں شہر کو مسائل سے بچانے اور عوام کو دشواریوں اور تکالیف سے نجات دلانے کیلئے ایک مستقل ترقیاتی منصوبہ تیار کیا جانا چاہئے ۔ چیف منسٹر نے پینے کے پانی کی سربراہی ، بارش کے پانی کی نکاسی ، ڈرینج کے مسائل اور ٹریفک نظام کو بہتر بنانے کے لئے مستقبل کی ضرورتوں کے اعتبار سے عہدیداروں کو حکمت عملی اور منصوبہ بندی کا مشورہ دیا ۔ چیف منسٹر نے آج اپنے قیامگاہ پر اعلیٰ سطحی اجلاس میں کل رات حیدرآباد میں موسلادھار بارش سے پیدا شدہ مسائل کا جائزہ لیا۔ چیف منسٹر نے عہدیداروں سے تجاویز حاصل کیں تاکہ حیدرآباد کو مستقل طور پر بارش کے مسائل سے نجات دلائی جاسکے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ کل رات حیدرآباد میں 15 سنٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجہ میں نہ صرف ٹریفک درہم برہم ہوگئی بلکہ نشیبی علاقوں میں پانی کے داخل ہونے سے سیلاب کی طرح صورتحال پیدا ہوگئی۔ عہدیداروں نے بتایا کہ کم وقت میں موسلادھار بارش نے عوامی زندگی کو درہم برہم کردیا۔ عام طور پر تین چار ماہ میں ہونے والی بارش صرف ایک دن میں ہوئی ہے جس کے نتیجہ میں حیدرآباد کا نظام بری طرح متاثر ہوا۔ عہدیداروں نے بتایا کہ ماحولیاتی تبدیلی صورتحال کی اہم وجہ ہے۔ لہذا مستقبل میں اس طرح کی صورتحال سے نمٹنے تمام محکمہ جات اور اداروں کو چوکسی اختیار کرنی چاہئے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حیدرآباد میں موجودہ سڑکوں اور ڈرینج نظام محض 5 سنٹی میٹر بارش کو برداشت کرسکتا ہے ، ایک ہی وقت میں 20 سنٹی میٹر بارش سے صورتحال بے قابو ہوگئی۔ حیدرآباد میں کل رات صرف چار گھنٹے کے وقفہ میں کئی علاقوں میں 15 سنٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ۔ جون سے آج تک جی ایچ ایم سی کے حدود میں معمول کی بارش کا صرف 16 فیصد سے زائد درج کیا گیا۔چیف منسٹر نے کہا کہ عہدیداروں کو ایسی منظم منصوبہ بندی کرنی چاہئے کہ موسلادھار بارش کے باوجود پانی کے بہاؤ میں کوئی دشواری نہ ہو۔ چیف منسٹر نے حیدرآباد سے 55 کیلو میٹر تک گزرنے والی موسیٰ ندی کے احیاء کی اہمیت کو اجاگر کیا ۔ انہوں نے کہا کہ موسیٰ ندی کا احیاء اور اس کی ترقی بارش کے مسائل کا واحد حل ہے۔ موسیٰ ندی کی ترقی کے نتیجہ میں شہر کے تمام علاقے اور کالونیاں نہ صرف محفوظ رہیں گی بلکہ نشیبی علاقوں میں پانی داخل نہیں ہوگا۔ چیف منسٹر نے آؤٹر رنگ روڈ کے حدود میں واقع کور اربن ریجن تک بارش کے مسائل کی یکسوئی کیلئے اقدامات کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ حسین ساگر ، درگم چیروو، میرعالم تالاب کے علاوہ دیگر تالابوں اور جھیلوں کو نالوں کے ذریعہ موسیٰ ندی سے مربوط کیا جانا چاہئے ۔ جھیلوں کے تحفظ اور نالوں کی توسیع کے اقدامات جلد مکمل کرنے کی چیف منسٹر نے ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ ڈرینج کے ذریعہ آنے والے پانی کو ایس ٹی پی سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کے ذریعہ صاف کیا جائے اور یہ پانی موسیٰ ندی میں شامل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ موسیٰ ندی میں صاف پانی کے بہاؤ سے حیدرآباد میں پینے کے پانی کے مسائل حل کئے جاسکتے ہیں۔ آلودہ پانی کے نتیجہ میں موسیٰ ندی کے اطراف کے علاقوں میں کسانوں کے فصلوں کو نقصان ہورہا ہے اور عوام مختلف بیماریوں کا شکار ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ موسیٰ ندی کو مکمل طور پر صاف کرنے اور آلودہ پانی سے محفوظ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹریٹمنٹ پلانٹ سے صاف کئے جانے والا پانی صنعتوں اور دیگر ضروریات کیلئے ٹینکرس کے ذریعہ استعمال کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں 100 برسوں تک حیدرآباد کو پانی اور سیلاب کی صورتحال سے محفوظ کرنے کیلئے موسیٰ ندی کا احیاء ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسی ریور فرنٹ پراجکٹ کو بارش سے نمٹنے کے مطابق تیار کیا جائے۔ چیف منسٹر نے حیدرآباد میں ٹریفک مسائل سے نمٹنے حکمت عملی تیار کرنے کی عہدیداروں کو ہدایت دی۔ بارش کے ساتھ ٹریفک میں کسی بھی خلل کو روکنے منصوبہ بندی کی جائے۔ انہوں نے پرانے شہر میں بارش کی صورت میں مسائل سے عوام کو بچانے کیلئے پیڈسٹیریل زون کے قیام اور پارکنگ مسائل کو حل کرنے کا مشورہ دیا۔ چارمینار ، سالار جنگ میوزیم ، ہائیکورٹ اور عثمانیہ ہاسپٹل کے اطراف میں ملٹی لیول پارکنگ زون کے قیام کیلئے حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت دی گئی۔ ملٹی لیول پارکنگ زون کے قیام سے سڑکوں پر گاڑیوں کی تعداد میں کمی واقع ہوگی اور پارکنگ کے مسائل بھی حل ہوں گے۔ اس سلسلہ میں جامع حکمت عملی تیار کی جائے۔ اجلاس میں چیف منسٹر کے مشیر وی نریندر ریڈی ، چیف منسٹر کے سکریٹری مانک راج ، سکریٹری بلدی نظم و نسق المبرتی، ایم آر ڈی سی ایل کے مینجنگ ڈائرکٹر ای وی نرسمہا ریڈی ، جوائنٹ مینیجنگ ڈائرکٹر گوتم ، کلکٹر رنگا ریڈی نارائن ریڈی اور دیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔1