موسیٰ ندی کو خوبصورت بنانے کے وعدہ پر استفسار کرنے والا گرفتار

   

وزیر کے ٹی آر کے دورہ کے دوران پولیس کی سماجی کارکن کو خاموش کرنے کی کوشش
حیدرآباد۔28 جولائی (سیاست نیوز) موسیٰ ندی کو خوبصورت بنانے کے سلسلہ میں حکومت کی جانب سے شروع کردہ پراجکٹ کو عملی جامہ نہ پہنائے جانے کے متعلق ریاستی وزیر کے ٹی راما راؤ سے استفسار کرنے کی کوشش پر بلال نامی سماجی کارکن کو کے ٹی آر کے دورہ کے دوران پولیس نے حراست میں لے لیا۔ حکومت تلنگانہ نے ریاست میں اقتدار حاصل کرنے کے بعد موسیٰ ندی کی خوبصورتی میں اضافہ کے لئے اقدامات میں تیزی لانے کے لئے ریاستی حکومت کی جانب سے موسی ریورفرنٹڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ کا قیام عمل میں لایا گیا اور اس کارپوریشن کے ذریعہ کروڑہا روپئے خرچ کرتے ہوئے موسیٰ ندی کو آلودگی سے محفوظ بنانے کے اقدامات کا دعویٰ کیا گیا اس کے علاوہ موسی ریورفرنٹ ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے قیام کے بعد ریاستی حکومت کی جانب سے کئی اعلانات کئے گئے جن میں موسیٰ ندی کے گذرنے کے راستوں پر دیوار کی تعمیر اور حدود کے تعین کے اقدامات کا اعلان کیا گیا تھا ۔ موسیٰ ندی کو خوبصورت بنانے کے پراجکٹ کے سلسلہ میں ریاستی حکومت سے کئی منتخبہ عوامی نمائندوں نے نہ صرف ایوان اسمبلی یا ایوان قانون ساز کونسل میں تیقنات دیئے گئے بلکہ اس پراجکٹ کے آغاز کے سلسلہ میں کئی مرتبہ نمائندگی کی جاچکی ہے لیکن اس کے باوجود کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔ موسیٰ ندی کو خوبصورت بنانے کے سلسلہ میں تلنگانہ ہائی کورٹ نے بھی متعدد استفسار کئے تھے جس پر حکومت کی جانب سے عدالت میں دیئے گئے تیقن اور صفائی کے علاوہ بہتر انداز میں فنڈس کے استعمال کے ذریعہ اسے تفریحی مرکز کے طور پر ترقی دینے کے فیصلہ سے واقف کروایا گیا لیکن اس سلسلہ میں اب تک کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ۔ موسیٰ ندی سے بہنے والے پانی اور گندگی کو ایک نالہ کے ذریعہ بہانے کے اقدامات کے نام پر کروڑہا روپئے اب تک بہائے جاچکے ہیں لیکن اس کے کوئی مثبت نتائج برآمد نہیں ہوئے ۔گذشتہ یوم کے ٹی راما راؤ کے دورہ کے دوران سماجی کارکن کی جانب سے استفسار کے خدشات کے تحت احتیاطی گرفتاری سے اندازہ ہوتا ہے کہ حکومت کی جانب سے وعدوں کی عدم تکمیل کے نتائج کا اندازہ حکومت اور پولیس کو ہوچکا ہے اور جگہ جگہ اب عوامی نمائندوں سے سوال کئے جانے کے امکانات میں ہونے والے اضافہ کے باعث سماجی کارکنوں اور جہد کاروں کو وزراء کے دوروں کے موقع پر حراست میں لیا جانے لگاہے۔