موسیٰ ندی کے تحفظ کیلئے نیشنل گرین ٹریبونل ٹیم کا دورہ

   

پانی کی صفائی اور اطراف خوبصورت بنانے کے کاموں کا جائزہ
حیدرآباد: موسیٰ ندی کے تحفظ اور اطراف کے علاقہ کی ترقی کیلئے نیشنل گرین ٹریبونل کے عہدیداروں نے علاقہ کا دورہ کیا۔ ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس ولاس افضل پورکر نے نیشنل گرین ٹریبونل کی کمیٹی کے ساتھ موسیٰ ندی کے مختلف علاقوں کا معائنہ کرتے ہوئے بحالی کے کاموں کا جائزہ لیا۔ عہدیداروں کے مطابق جسٹس افضل پورکر ٹریبونل کو اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔ انہوں نے چادرگھاٹ ، باپو گھاٹ ، ہائی کورٹ اور دیگر مقامات کا دورہ کیا جہاں سے موسیٰ ندی کا بہتر بہاؤ ہے۔ ماہرین کی کمیٹی موسیٰ ندی کی بحالی کے کاموں سے متعلق اپنی رپورٹ سفارشات کے ساتھ ٹریبونل کو پیش کرے گی۔ موسی ریور فرنٹ ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے تحت مختلف کام انجام دیئے جارہے ہیں ۔ تلنگانہ اسٹیٹ پولیوشن کنٹرول بورڈ نے ستمبر میں ٹریبونل کو رپورٹ پیش کرتے ہوئے سیوریج واٹر کی صفائی اور پانی کے بہاؤ کو بہتر بنانے کے اقدامات سے واقف کرایا تھا۔ پولیوشن کنٹرول بورڈ نے حیدرآباد میٹرو واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ کی جانب سے پانی کی صفائی کے اقدامات سے واقف کرایا ۔ واضح رہے کہ موسیٰ ندی کے اطراف و اکناف غیر مجاز قبضوں اور تعمیرات کے سبب ندی کی خوبصورتی متاثر ہوچکی ہے۔ غیر مجاز قبضوں کی برخواستگی اور پانی کی صفائی کے ذریعہ اطراف سیاحتی مراکز کے قیام کا منصوبہ ہے ۔ نیشنل گرین ٹریبونل کی مداخلت کے بعد امید کی جاسکتی ہے کہ موسیٰ ندی کی صفائی اور اسے خوبصورت بنانے کے کاموں میں تیزی آئے گی۔