تین اضلاع کے تحت10 ہزار سے ز ائد غیر مجاز قبضے
حیدرآباد ۔26۔ ستمبر (سیاست نیوز) جھیلوں اور تالابوں کی اراضیات کے تحفظ کے سلسلہ میں حکومت نے حیدرآباد ، رنگا ریڈی اور میڑچل اضلاع میں موسیٰ ندی کے حدود میں غیر مجاز تعمیرات کی نشاندہی کا آغاز کردیا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ حیدرآباد ، رنگا ریڈی اور میڑچل میں موسیٰ ندی کے حدود میں 2166 مستقل تعمیرات کی نشاندہی کی گئی۔ حکام کے مطابق تینوں اضلاع میں موسیٰ ندی کے آبگیر علاقوں میں غیر مجاز قبضہ جات کی تعداد 10200 ہے۔ حکومت نے جی ایچ ایم سی حدود میں موسیٰ ندی کے تحت غیر مجاز تعمیرات کو ختم کرنے کیلئے مکینوں کو ڈبل بیڈروم مکانات فراہم کرنے کا پیشکش کیا ہے ۔ حیدرآباد ضلع میں موسیٰ ندی کے کنارہ 1595 عمارتیں تعمیر کی گئیں جو 8 منڈلوں پر محیط ہیں۔ رنگا ریڈی کے دو منڈلوں میں 332 اور میڑچل میں تین منڈلوں کے تحت 239 تعمیرات کی نشاندہی کی گئی۔ حیدرآباد کا نامپلی منڈل 604 غیر مجاز تعمیرات کے ساتھ سرفہرست ہے۔ بہادر پورہ منڈل میں 527 ، راجندر نگر 300 ، حمایت نگر 263 ، اپل 236 ، عنبر پیٹ 64 ، سعید آباد 70 ، گولکنڈہ 50 ، گنڈی پیٹ 32 ، آصف نگر 14 ، چارمینار 3 اور گھٹکیسر میں 2 جبکہ میڈی پلی میں ایک غیر مجاز عمارت کی نشاندہی کی گئی۔ کلکٹر حیدرآباد انودیپ دروشٹی نے موسیٰ ندی کے کنارہ بسنے والے خاندانوں کی نشاندہی کے لئے عہدیداروں کی 16 ٹیمیں تشکیل دی ہیں جو پولیس اور جی ایچ ایم سی عہدیداروں کے ساتھ مکانات کی نشاندہی میں مصروف ہیں۔ 1