موغا دیشو کاربم دھماکوں سے لرز اٹھا، 90 ہلاک

,

   

موغادیشو /29 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) آفریقہ کے ملک صومالیہ کے دارالحکومت موغا دیشو میں ٹیکس وصولی کی چوکی پر کیے گئے کار بم حملے میں 90 افراد ہلاک ہو گئے۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق صومالی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ دھماکے میں ہلاک ہونے والے زیادہ تر طالب علم ہیں، جب کہ 2 ترک باشندے بھی مارے جانے والوں میں شامل ہیں۔ امدادی کارکنوں نے ایک چھوٹی بس اور ٹیکسی سے کئی افراد کی لاشیں نکال کر اسپتال منتقل کیں۔ ایک بین الاقوامی ادارے نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر رائٹرز کو معلومات دیں کہ ہلاکتوں کی تعداد 90 ہے۔ صومالیہ کے ایک رکن اسمبلی نے بھی اپنی ٹوئٹ میں 90 ہلاکتوں کی تصدیق کی۔ مارے جانے والوں میں 17 پولیس اہل کار بھی شامل ہیں۔ حکومتی ترجمان اسماعیل مختار نے البتہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔ امین ایمبولینس نامی فلاحی ادارے کے سربراہ عبد القادر عبد الرحمن کے مطابق دھماکے میں کئی درجن افراد زخمی ہوئے۔ طبی عملے کے مطابق صرف ایک اسپتال میں 100 سے زائد زخمیوں کو منتقل کیا گیا، تاہم موغا دیشو کے میئر عمر محمد نے میڈیا کو بتایا کہ 90 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں زیادہ تر طالب علم ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے بعد پولیس نے بوکھلاہٹ میں فائرنگ بھی شروع کردی۔ صومالی وزارت خارجہ کے مطابق جس چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا گیا، وہاں پر محصولات بھی وصول کی جاتی تھیں۔ دھماکے کی ذمے داری فوری طور پر کسی تنظیم یا گروہ نے قبول نہیں کی۔ صومالیہ کے وزیر خارجہ احمد اعواد نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ دھماکے میں 2ترک انجینئر ہلاک ہوئے ہیں۔ دوسری جانب ترکی کی وزارت خارجہ نے بھی 2 ترک انجینئروں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔ ترکی اس وقت صومالیہ کو امداد دینے والا ایک بڑا ملک ہے۔ ترکی اور قطر کی حکومتیں مشترکہ امداد کے ذریعے صومالیہ میں کئی منصوبوں اور اسپتالوں کی تعمیر پر کام کر رہی ہیں۔ ترکی نے 2017ء میں موغا دیشو میں ایک فوجی بیس بھی قائم کی ہے، تاکہ وہ صومالی فوج کو تربیت فراہم کر سکے۔