مولاناآزاد یونیورسٹی میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف طلبہ کا احتجاج

,

   

Ferty9 Clinic

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ کے خلاف پولیس کارروائی کی مذمت ‘ مرکزی حکومت کاپتلہ نذرآتش

حیدرآباد۔ 15 ؍ ڈسمبر (سیاست نیوز) جامعہ ملیہ دہلی میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پرتشدد واقعات کے رونما ہونے اور یونیورسٹی کے احاطہ میں پولیس داخل ہونے کے خلاف مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے طلبہ نے آج رات زبردست احتجاج کیا اور امتحانات کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ۔ جامعہ ملیہ میں احتجاج کے دوران پولیس کے لاٹھی چارج اور آنسو گیاس برسانے کے خلاف مانو میں آج رات 2700طلبہ باب الداخلہ کے قریب جمع ہوئے اور حکومت کا پتلہ نذرآتش کیا ۔ یونیورسٹی کے طلبہ شہریت ترمیم قانون کے خلاف نعرے بازی اور اس جانبدارانہ قانون کو فوری برخواست کرنے کا مطالبہ کیا ۔ اس موقع پر مولانا آزاد یونیورسٹی کے طلبہ یونین لیڈر عمر فاروق نے کہاکہ یونیورسٹی کے طلبہ جامعہ ملیہ طلبہ کے حق میں ہے اور ان کے خلاف پولیس کارروائی کی سخت مذمت کرتے ہیں ۔ عمر فاروق نے کہا کہ یونیورسٹی کے طلبہ نے عنقریب منعقد ہونے والے تمام امتحانات کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور جامعہ ملیہ میں پیش آئے پرتشدد واقعات کے خلاف احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ۔ ملک بھر میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری احتجاج میں مزید شدت پیدا کر دی جائے گی اور مولانا آزاد یونیورسٹی کے طلبہ جامعہ ملیہ کے طلبہ کے ساتھ ہیں اور پولیس کی کارروائی کو بدبختانہ قرار دیا۔ ذرائع نے کہاکہ طلبہ نے پیر سے تمام سمسٹرامتحانات کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے ۔احتجاج کے ساتھ ہی پولیس سیکوریٹی بڑھا دی گئی ۔