گلبرگہ میں یومِ تعلیم اور جلسہ تقسیم انعامات کا انعقاد
گلبرگہ: تعلیم کے ساتھ اخلاقی تربیت بھی بہت ضروری ہے ۔ اس کی شدت سے کمی محسوس کی جارہی ہے والدین اور اساتذہ پورا زور نتائج کے حصول پر لگارہے ہیں۔ امتحان میں زیادہ سے زیادہ نشانات حاصل کرنے کے لئے طلباء بہت دباؤ میں ہوتے ہیں یہ نہیں ہونا چاہئے ۔ والدین اور اساتذہ امتحان کے دوران طلبا و طالبات پر زیادہ دباؤ نہ ڈالیں۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر شیوشرنپا مولیگاؤں ڈپٹی ڈائرکٹرپری یونیورسٹی ایجوکیشن کلبرگہ نے شہباز انگلش میڈیم اسکول و گرلز سائنس پی یو کالج میں منعقدہ جلسہ یوم تعلیم و تقسیم انعامات میں طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ طالبات بغیر کسی دباؤ کے امتحان کی تیاری کریں اور اپنی محنت سے لکھے پرچوں کا جو بھی نتیجہ آئے آپ اُسے قبول کر لیں۔ مہمانِ اعزازی پروفیسر عظیم پاشاہ اسسٹنٹ جسٹرار سنٹرل یونیورسٹی گلبرگہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ مولانا ابوالکلام آزاد ہندو مسلم اتحاد کی حامی تھے ۔ سادہ مزاج تھے ۔ ماہر تعلیم تھے ۔ پنڈت جواہر لعل نہرو نے انھیں کوئی بھی وزارت لینے کی خواہش کی تھی مگر مولانا آزاد نے وزارتِ تعلیم کو ترجیح دی۔ انھوں نے طالبات سے کہا کہ وہ خوب محنت و لگن سے پڑھیں نتائج کی فکر نہ کریں محنت ہوگی تو نتائج اچھے ہی آئیں گے اس لئے محنت لگن اور دلچسپی سے پڑھنے کو اپنا اُصول بنالیں۔ مولانا آزاد اُصول پسند انسان، شاعر و ادیب، مفسرِ قرآن، صحافی، ماہر تعلیم ہونے کے ساتھ ساتھ وہ محب وطن بھی تھے ۔ ان کی خدمات ایسی رہی ہیں کہ انھیں فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ اُنھوں نے بانیء مدرسہ جناب یم اے عظیم اور محترمہ فریدہ بانو کی خدمات کا تذکرہ کیا اور جناب عدنان وزیر صدر گلبرگہ ایجوکیشنل ٹرسٹ کو مشورہ دیا کہ وہ سائنس کے ساتھ کامرس کالج بھی شروع کریں۔ جناب عدنان وزیر صدر جلسہ نے بھی خطاب کیا۔ قبل ازیں محترمہ مسرت فاطمہ اسسٹنٹ لکچرر نے خیر مقدم کیا۔
نسرین فردوس پی یو سال دوم کی قرأت کلام پاک سے جلسہ کا آغاز ہوا۔ عائشہ امرین شیخ پی یو سال اوّل نے نظامت کے فرائض انجام دیئے ۔