نئی دہلی: آسام کے این آر سی، بابری مسجد، بے گناہوں کی قانونی لڑائی، فرقہ وارانہ فسادات متاثرین کیلئے قانونی چارہ جوئی ا س کے علاوہ دیگردرس و تدریس کی خدمات انجام دینے والے جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی کی آر ایس ایس سربراہ موہن بھگوت کی ملاقات قابل شتائش ہے۔ کئی گوشوں سے اس ملاقات کو سراہا جارہا ہے۔ آل انڈیا امام آرگنائزیشن کے صدر مولانا ڈاکٹر عمیر احمد الیاس نے بھی ان کی ارشد مدنی و موہن بھگوت کی ملاقات کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا سیدارشد مدنی ایک ذمہ دار انسان ہیں اور ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ اگر وہ آر ایس ایس سربراہ موہن بھگوت سے ملاقا ت کرتے ہیں تو ان کا کوئی اعلی مقصد ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ مولانا سید ارشد مدنی ان لوگوں میں سے نہیں ہیں جو کسی ذاتی مفاد کے لئے اپنا ایمان فروخت کردے او رکسی معمولی عہدہ کے لئے اپنا ضمیر فروخت کردے۔ ڈاکٹر عمیر نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ جب مولانا ارشد مدنی کی آر ایس ایس کے چیف سے ملاقات ملت اسلامیہ نے بھی گرمجوشی سے استقبال کیاکیونکہ لوگوں کو مولانا مدنی پر بھروسہ ہے کہ انہوں نے جو بھی فیصلہ لیا وہ بہت ہی سوچ سمجھ کرلیا ہوگا۔ ڈاکٹر الیاس نے کہا کہ اطلاع ملی ہے کہ مولانا مدنی اور موہن بھگوت مشترکہ طور پر پریس کانفرنس سے بھی خطاب کریں گے اور ایک دوسرے کے جلسوں میں بھی شرکت کریں گے یہ تو بہت اچھی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک ہم ایک دوسرے کے قریب نہیں جائیں گے، ان کے درمیان اپنی بات نہیں رکھیں گے اور ان کی بات نہیں سنیں گے تب تک قربت نہیں بڑھ سکتی، دوریاں ہی رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر مولانا مدنی نے کہا کہ ہمارا نظریاتی اختلاف ہے تو اس میں حق گوئی ہے۔